اسلام آباد:دنیا میں اچھے لوگ بھی ہیں‌، حسن ظن رکھنا چاہیے ،ویسے بھی یہ ایک طبقہ ہوتا ہے جوکسی قوم کی خوش بختی کا سبب بنتا ہے اوربعض اوقات کوئی فرد،قبیلہ یا طبقہ کسی قوم کی بدنامی کا باعث بھی بنتا ہے جیسے کہ کل لاہورمیں کالے کوٹوں میں ملبوس بھیانک کرتوں کے حامل قانونی آمروں نے کردکھایا

معاشرے میں اچھےلوگوں کی بھی کمی نہیں‌ ہے بس ان کے لیے دعائے خیر کرنی چاہیے،ایسے ہی اچھے افسران بھی موجود ہیں کہ جن کے لیے دل سے دعائیں نکلتی ہیں‌، اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں ایک پولیس افسر ایک راہگیرکے ہاتھ سے گرنے والی مونگ پھلی اکٹھی کرکے راہگیرکو دے رہا ہے ،اس افسرکے انداز ہمدردی نے سب کو اپنا ہمدرد بنالیا، اس کے علاوہ بھی نیک ماں باپ کی نیک اولاد کے ایسے نصیحت آموز واقعات ملتے ہیں‌

مگرجوکل وکلاگردی اورپھرغنڈہ گردی لاہورکے ہسپتال میں کی گئی اس کی مثال دنیامیں‌کہیں بھی نہیں ملتی،یہ بات بھی قابل غورہے کہ وکلاگردی کایہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ، معاشرے میں روزانہ سیکڑوں ایسے واقعات ہورہے ہیں‌ مگراس شرپسنداورفتنہ پرور طبقے کی شر سے بچنے کے لیے لوگ دکھ سہہ جاتے ہیں ،غم پی جاتے ہیں‌مگرآہ نہیں کرتے ،لیکن جوکل آہ نکلی ہے اس کے ضرور اثرات مرتب ہوں گے

Shares: