اسلامی جہاد اور حماس کے وفود مصر میں کیوں ہوئے اکٹھے
باغی ٹی وی : فلسطینی تنظیموں اسلامی جہاد اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے وفود فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی عمل آگے بڑھانے اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کو مستحکم کرنے پر بات چیت کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے ہیں۔ اسلامی جہاد کے وفد کی قیادت زیاد النخالہ کررہے ہیں۔
اسلامی جہاد کا وفد قاہرہ پہنچا جس کے بعد جلد ہی اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں حماس کا ایک وفد بھی قاہرہ پہنچ رہا ہے۔ دونوں وفود مصری حکومت سے فلسطینی دھڑوں میں مصالحت اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کو مستحکم کرنے پر بات چیت کرے گا۔
خیال رہےکہ فلسطینی تنظیموں کی طرف سے یہ وفود ایک ایسے وقت میں قاہرہ پہنچے ہیں جب دو ہفتے قبل اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر تین دن تک مسلسل جارحیت مسلط کی تھی تاہم مصر کی مداخلت سے اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی حریت پسند اسلامی جہاد کے اہم کمانڈر بہا ابوالعطا کے گھر کو اس وقت فضائی حملے کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہم راہ گھر میں موجود تھے۔ اس حملے میں سپریم رہنما بہا ابوالعطا اور ان کی اہلیہ موقع ہی پر شہید ہو گئے تھے جب کہ 4 بچے اور ایک ہمسایہ زخمی ہوئے تھے۔