اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں طلبہ تنظیموں میں تصادم،9 زخمی، لیاقت بلوچ محصور

0
65

اسلام آباد:اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں طلبہ تنظیموں میں تصادم کے نتیجے میں 9 طالبعلم زخمی ہوگئے جب کہ فائرنگ کے دوران جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما محصور ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے ایکسپو چل رہا تھا کہ ائی یو ایس ایف کے کارکنان حملہ آور ہوئے،

ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسلامی جمعیت طلبہ اور سرائیکی اسٹوڈنٹس کے کارکنان کے درمیان جاری کشیدگی تصادم کی شکل اختیار کر گئی، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر لاٹھیاں برسائی گئیں، لاتوں اور گھوسوں کے ذریعے ایک دوسرے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ اس دوران گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنائی دی گئیں۔

یونیورسٹی میں جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ بھی موجود تھے جو اسلامی جمیعت طلبہ کے پروگرام میں شرکت کے لیے آئے تھے، فائرنگ کے باعث لیاقت بلوچ بھی محصور ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں لیاقت بلوچ محفوظ رہے ہیں اور انہیں بحفاظت نکال لیا گیا ہے، پولیس کے مطابق ایک طلبہ تنظیم کا پروگرام چل رہا تھا کہ دوسری تنظیم کے کارکنوں سے تلخ کلامی پر تصادم ہوگیا۔ جھگڑے کی وجہ ہاسٹل میں رہائش پذیر طلباء میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے

پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک 9 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس میں ایک کی حالت تشویشناک ہے جب کہ تصادم کے بعد یونیورسٹی کے ہوسٹلز کی تلاشی لی جارہی ہے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ایمبولنس موقع پر پہنچ گئ ہے اور زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال روانہ کردیا ہے۔

واقعے کے بعد انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے یونیورسٹی 13 دسمبر تک بند رکھنے کا اعلان کردیا.ایکسپو میں جھگڑا اور پستول سے فائرنگ انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،

Leave a reply