اسلامو فوبیا کی وجہ سے مسلمانوں کو کتنی مشکل اہم رپورٹ
اسلامو فوبیا کی وجہ سے مسلمانوں کو کتنی مشکل اہم رپورٹ
اسلام سے نفرت کے جذبے میں مبتلا ہونا اسلامو فوبیا کہلاتا ہے ، ہمارے وزیر اعظم اس وقت دنیا کے مختلف فورم میں اس وباء کو کم کرنے اور اس کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.یورپ اور امریکا میں مسلمانوں اس نفرت کے شکار اکثر ہوتے ہیںِ. یہی کام اگر مسلم ممالک میں ہوتا تو اسے اسلامی دہشت گردی اور شدت پسندی کا نام دیا جاتا.اس اسلامو فوبیا نے کتنےہی مسلمانوں کی جان تک لی ہے. مسلم محقق مریم نبوت نے اس حوالے سے آرٹیکل میںایسے واقعات کو مرتب کیا ہے.مضمون میں اسلام فوبیا کے پوری دنیا کے لاکھوں افراد پر اثر انداز ہونے والے اس بحران کی ایک انتہائی اندوہناک تصویر پیش کی گئی ہے۔
حال ہی میں امریکا میں – کا ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جب ہوائی جہاز میں دو مسلمانوں کو نفرت اور تعصب کا سامناکرنا پڑا۔ اسلام فوبیا کی نفرت یہاں تک پھیلی کہ امریکی ایئرلائن کو پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ رہا مسلمانوں کا معاملہ تو ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا گیا، گالم گلوچ تک کی گئی اور جہاز کے عملے نے دعویٰ کیا کہ طیارے میں مسلمانوں کی موجودگی کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے’
پاکستان، ترکی، ملائیشیا کا ‘اسلاموفوبیا’ کا مقابلہ کرنے کیلئے انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان
اسلامو فوبیا کے مقابلے کے لیے حال ہی میں پاکستان ، ملائشیا اور ترکی کا مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے اس کا مقصد عالمی دنیا کے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش کرنا ہ ایسی تمام غلط فہمیاں جو لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف یکجا کرتی ہیں، ان کا ازالہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کے معاملے کا سیاق و سباق درست کیا جائے گا، اپنے لوگوں کے ساتھ دنیا کی تاریخ اسلام سے آگہی، واقفیت کے لیے سیریز یا فلمیں تیار کی جائیں گی اور میڈیا میں مسلمانوں کے وقف حصے کا اہتمام کیا جائے گا۔
نفرت انگیز تقاریر اور اسلامو فوبیا کے خاتمہ کیلئے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، وزیراعظم عمران خان
اسلاموفوبیا کے واقعات سے دنیا میں امن ناپید ہوجائے گا، شاہ محمود قریشی