تل ابیب :اسرائیل کا دمشق کے قریب فضائی حملہ، 9 افراد ہلاک،اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب فضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق دمشق کے قریب کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد میں 5 شامی فوجی بھی شامل ہیں۔
سیریئن آبزویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اسرائیل نے فضائی حملے میں اسلحہ ڈپو سمیت متعدد فوجی پوزیشنز کو نشانہ بنایا ہے۔
سیریئن آبزویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے 2022ء کے دوران شام میں یہ مہلک ترین حملے ہیں۔
سیریئن آبزویٹری فار ہیومن رائٹس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان فضائی حملوں میں ایک اسلحہ ڈپو اور شام میں موجود ایرانی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ادھر چند دن پہلے شام کے مشرقی علاقے میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں دو امریکی فوجی اہلکار زخمی ہوگئےتھے
امریکی حکام کے مطابق راکٹ حملے میں دونوں اہلکاروں کو معمولی زخم آئے ۔ اس علاقے میں یہ امریکی افواج پر اس سال تیسرا حملہ تھا ۔
ادھر فلسطین کے مقبوضہ علاقے مغربی کنارے میں ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہو گیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے آج علی الصبح عقبة جابر نامی مہاجر کیمپ پر ہلہ بولا۔ اس دوران اسرائیلی فوج کے جارحانہ رویے کے باعث ہونے والی ایک جھڑپ میں 20 سالہ فلسطینی نوجوان احمد ابراہیم اوویدات سر میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ماہِ مقدس رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی مارچ کے اختتام سے اب تک اسرائیل کی جانب سے مختلف کارروائیوں میں 25 فسلطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
رمضان المبارک کے مہینے میں اسرائیلی پولیس اہلکار کئی بار مسجد الاقصیٰ پر ہلا بول کر نمازیوں کو نماز کی ادائیگی سے روکنے کے علاوہ پرتشدد کارروائیوں جیسے نہتے فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں برسانے اور آنسو گیس کے شیل فائر کرنے کا ارتکاب بھی کر چکے ہیں۔
فلسطینیوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان مسجد الاقصیٰ کے باہر بھی حال ہی میں متعدد مرتبہ پرتشدد جھڑپیں ہو چکی ہیں۔