اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر صبح سے جاری تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 125 ہو گئی ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق، صرف سیف زون المواسی کیمپ پر ہونے والے ایک فضائی حملے میں 36 افراد شہید ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔غزہ میں حالیہ بمباری کے دوران مزید 3 صحافی بھی شہید ہو چکے ہیں، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں شہید صحافیوں کی تعداد 230 سے تجاوز کر گئی ہے۔ میڈیا اداروں نے اس عمل کو "اظہار رائے کی منظم نسل کشی” قرار دیا ہے۔
شمالی غزہ کے تمام سرکاری اسپتال بند
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، شمالی غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث انڈونیشین اسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہو چکا ہے، جبکہ علاقے کے تمام دیگر سرکاری اسپتال بھی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں، جس سے طبی بحران شدید ہو چکا ہے۔
عالمی ردعمل
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے غزہ کی موجودہ صورتحال کو "ناقابلِ بیان، ظالمانہ اور غیر انسانی” قرار دیا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے امدادی اشیاء کی ناکہ بندی کو بین الاقوامی قانون کی توہین قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ "فوری طور پر امدادی رسائی کو بحال کیا جائے۔”
ایران کی وزارتِ خارجہ نے بھی جاری بیان میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے، جبکہ عراق میں ہونے والے عرب لیگ اجلاس میں تمام رکن ممالک نے غزہ میں نسل کشی کے فوری خاتمے اور اسرائیلی حملوں کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔
افغان ٹرانزٹ پر ناجائز منافع خوری روکنے کے لیے 10 فیصد پروسیسنگ فیس عائد
شاہد آفریدی کا لائن آف کنٹرول کا دورہ، کشمیری عوام اور پاک فوج کو خراجِ تحسین
کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر عبدالواحد افغانستان میں فائرنگ سے ہلاک
حملے سے پہلے پاکستان کو مطلع کیا ؟ راہول گاندھی کا مودی حکومت پر سخت ردعمل