فلسطینی زراعت تباہ اوراراضی غصب کرنے کا صہیونی حربہ، فلسطینیوں کی دکھ بھری کہانی

وادی اردن:اسرائیلی سفاکیت کے کئے انداز،فلسطینی زراعت تباہ اور اراضی غصب کرنے کا صہیونی حربہ ،فلسطینیوں کا مسلم کمیونٹی سے شکوہ ، کوئی تو ہمارے حق میں آوازبلند کرے ، اطلاعت کےمطابق فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ‘ہمارے ساتھ کوئی بھی کھڑا نہیں۔ وادی اردن کے فلسطینی باشندوں کے صبرو استقامت اور معاونت کی تمام باتیں اور دعوے بے بنیاد ہیں۔

پراسرار چینی فلو کی وجہ کرونا وائرس دنیا میں پھیل سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت

ذرائع کے مطابق فلسطینی کہتے ہیں کہ ہم سنتے ہیں کہ وادی اردن کے فلسطینی باشندوں کی ہرممکن مدد کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مگرہم یہ باتیں صرف سنتے ہیں مگران پرعمل درآمد نہیں دیکھتے۔ہر کسان اور کاشت کار میدان میں بغیر کسی سہارے کھڑے ہیں اور سب بے یارو مدد گار ہیں’۔

سعودی عرب میں 184 قیدیوں کے سرقلم کردیئے گئے

یہ الفاظ وادی اردن کے علاقے طوباس سے تعلق رکھنے والے ایک کسان احمد دراغمہ کے ہیں جنہوں نے اپنے پانچ زرعی ٹریکٹرصہیونی فوج کے ہاتھوں غصب کیے جانے کے بعد مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے گفتگو کے دوران بیان کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے یکے بعد دیگرے میرے پانچ ٹریکٹر غصب کیے۔ یہ ٹریکٹر شمالی وادی اردن میں سھل ام القبا میں تھے۔

بھارتی فوج کشمیرمیں‌ مظالم ،تشدد اور قتل عام کررہی ہے اقوام متحدہ کوجگانے آیا ہوں…

صہہیونی فوج کے یہ ٹریکٹر نہ صرف احمد دراغمہ کی اراضی میں کاشت کاری کے لیے استعمال ہوتے تھے وہاں دوسرے فلسطینیوں کی زرعی اراضی کے لیے بھی استعمال ہوتے تھے۔ایک دوسرے کاشت کار احمد ابو محسن اور دیگر کاشت کاروں کا کہناہے کہ آنے والی بارش کے سیزن میں وہ کھیتوں میں ہل چلائیں گے مگر اب وہ ٹریکٹروں سے محروم ہوچکے ہیں۔

Comments are closed.