تل ابیب :اسرائیلی عام انتخابات:اسلام پسندجماعت”رعام”کنگ میکربن گئی،اطلاعات کے مطابق اسرائیل میں حکومت سازی کے لیے کسی بھی پارٹی کو عرب اسلام پسند جماعت ‘رعام‘ کی حمایت حاصل کرنا ہو گی، جس نے حالیہ انتخابات میں پانچ نشستیں حاصل کی ہیں۔
اسرائیل میں منگل کے روز ہونے والے انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان ابھی باقی ہے تاہم 120رکنی پارلیمان میں عرب اسلام پسند جماعت القائمۃ العربیہ الموحدہ "رعام” پانچ نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
جبکہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی قیادت والی حکومتی اتحاد کو 59 نشستوں پر کامیابی ملی ہے جب کہ ان کی حریف اتحاد نے 56 سیٹیں حاصل کی ہیں۔
رعام اسرائیل کے انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کر کے پارلیمنٹ میں بطور کنگ میکر داخل ہوگئی ہے۔ رعام عبرانی زبان میں جماعت القائمۃ العربیہ الموحدہ کامخفف ہے جس کے معنی ہیں ‘گرج‘۔
خبررسا ں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق رعام پارٹی کے قائد منصور عباس نے ماضی میں دیگر عرب جماعتوں کے موقف کے برعکس اسرائیلی حکومت میں شمولیت کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا ہے۔
نیتن یاہو کو حکومت سازی کے لیے کم از کم 61 نشستوں کی اکثریت حاصل کرنے کے لیے منصور عباس کے ساتھ ساتھ مذہبی قوم پرست رہنما نیفتالی بینیٹ کی حمایت بھی درکار ہوگی، جن کے پاس سات نشستیں ہیں۔ جبکہ ان کی حریف جماعت یش ایتد کو بھی حکومت سازی کے لیے منصور عباس یا نیفتالی بینیٹ کی مدد لینی پڑے گی۔
رعام کی پانچ نشستیں حاصل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر نیتن یاہو اسرائیل کا سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے کا اعزاز اپنے نام کرنا چاہتے ہیں تو انہیں منصور عباس کی حمایت لینی پڑے گی۔