اسرائیل کو بھاری ہتھیار فروخت کرنے پر امریکی انصاف پسند بول اٹھے

0
59

اسرائیل کو بھاری ہتھیار فروخت کرنے پر امریکی انصاف پسند بول اٹھے

باغی ٹی وی : امریکہ کے ترقی پسند قانون سازوں نے اسرائیل کو 375 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کو روکنے کے لئے اقدام کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو اسرائیلی حکومت کو اسلحہ کی منتقلی کو "ربر اسٹیمپنگ” نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اس نے محصور غزہ کی پٹی پر بمباری کی ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے کانگریس کی خاتون الیگزینڈرا اوکاسیو کورٹیز کی سربراہی میں اسرائیل کو اسلحہ سازی کی فروخت کو روکنے کے لئے ایک قرارداد پیش کی۔جس میں اس پر تنقید کی گئی

واشنگٹن پوسٹ نے پہلی بار اطلاع دی کہ بائیڈن انتظامیہ نے 5 مئی کو کانگریس کو اس معاہدے کے بارے میں مطلع کیا تھا ،جس میں (JDAMs) شامل ہیں جو بموں کو گائیڈڈ میزائلوں میں تبدیل کرتے تھے۔

"امریکہ کو اسرائیلی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہئے کیونکہ وہ بین الاقوامی میڈیا دکانوں ، اسکولوں ، اسپتالوں ، انسانیت پسندی مشنوں اور سویلین سائٹس کو بمباری کے لئے نشانہ بنانے کے لئے ہمارے وسائل تعینات کرتے ہیں۔

انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہماری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور ہمیں اس کا تباہی کا حصہ نہیں بننا چاہیے .مریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے 735 ملین ڈالر کا مخصوص اسلحہ اسرائیل کو فروخت کی منظوری دی۔

امریکی میڈیا نے بتایا کہ امریکی کانگریس کو اسلحہ ڈیل کے بارے میں رواں ماہ ہی مطلع کیا گیا تھا تاہم اس بعض کانگریس ممبران اسلحہ ڈیل پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے سے خطے میں تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس کو اطلاع ملنے کے 20 دن کے اندر اعتراض داخل کرنا ہوتا ہے جبکہ ڈیموکریٹ پارٹی بھی اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے پر منقسم ہے

Leave a reply