اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں ساڑھے تین لاکھ مزدور بے روزگار

0
36

غزہ : اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں ساڑھے تین لاکھ مزدور بے روزگار،اطلاعات کے مطابق فلسطینی عوامی کمیٹی برائے انسداد معاشی ناکہ بندی کے چیئرمین جمال الخضری نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے نتیجے میں ساڑھے تین لاکھ فلسطینی محنت کش بے روزگار ہوچکے ہیں۔

فلسطینی عوامی کمیٹی برائے انسداد معاشی ناکہ بندی کے چیئرمین جمال الخضری ہےکہ اسرائیلی پابندیوں اور مسلسل ناکہ بندی کےباعث نہ صرف غزہ بلکہ غرب اردن میں بھی مزدوروں کے روزگار چھن گئے ہیں۔ کرونا کی وبا نے فلسطینیوں کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے۔

الخضری نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی مزدور طبقے کی بحالی کے لیے خصوصی فنڈ قائم کرے تاکہ غزہ اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں بے روزگاری کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کم کی جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے مزدور گذشتہ 13 سال سے اسرائیل کی بدترین ناکہ بندی اور معاشی پابندیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ غزہ کی پٹی کی مسلسل ناکہ بندی نے عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔

فلسطینی عوامی کمیٹی برائے انسداد معاشی ناکہ بندی کے چیئرمین جمال الخضری نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے اس وقت پوری دنیا اقتصادی بحران کا شکار ہے اور مزدور طبقے کی بحالی کے پروگرامات پیش کیے جا رہے ہیں مگر غزہ کی پٹی کے ساڑھے تین لاکھ محنت کشوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

Leave a reply