اسرائیل کے حق میں ٹوئٹ پر گال گدوت کو شدید تنقید کا سامنا، اداکارہ نے کمنٹس سیکشن بند کردیا
اسرائیلی فورسز کی جانب سے گزشتہ ہفتے سے فلسطینیوں کے خلاف پٌرتشدد کارروائیاں جاری ہیں مختلف ممالک کی جانب سے فلسطینیوں پر جاری ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھائی گئی ہے جبکہ شوبز و معروف شخصیات نے بھی ان حملوں کی مذمت کی ہے۔
باغی ٹی وی: ‘ونڈر وومن 1984’ میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اسرائیلی نژاد امریکی یہودی اداکارہ گال گدوت نے اسرائیل کے حق میں ٹوئٹ کی ہے جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔
7 مئی سے جاری حالات کے تناظر میں ٹوئٹ کرتے ہوئے گال گدوت نے لکھا کہ میرا دل رو رہا ہے، میرا ملک حالتِ جنگ میں ہے، میں اپنے اہلخانہ، دوستوں کے لیے پریشان ہوں، میں اپنے لوگوں کے لیے پریشان ہوں۔
— Gal Gadot (@GalGadot) May 12, 2021
انہوں نے مزید لکھا کہ برائی کا یہ سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے، اسرائیل کو بھی آزاد اور محفوظ قوم کی حیثیت سے جینے کا حق ہے۔
گال گدوت نے لکھا کہ ہمارے پڑوسیوں کو بھی یہی حق ہے، میں متاثرین اور ان کے اہلخانہ کے لیے دعا گو ہوں-
اداکارہ نے لکھا کہ میں اس ناقابل تصور دشمنی کے خاتمے کی دعا کرتی ہوں، میں دعا کرتی ہوں کہ ہمارے لیڈرز کو اس مسئلے کا حل مل جائے تاکہ ہم امن کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رہ سکیں، میں اچھے دنوں کے لیے دعا گو ہوں۔
تاہم گال گدوت کی ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہوا جبکہ اکثر افراد نے کہا کہ وہ ظالموں کی حمایت کررہی ہیں۔
Don’t you dare talk about peace when you have served in the IDF, the same forces that have killed children and elders who have been walking peacefully in the streets. https://t.co/ED89AqqnPP
— sya (@seyabaa) May 12, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ آپ امن کی بات نہ کریں جب آپ نے ماضی میں اسرائیلی دفاعی فورسز میں خدمات سرانجام دی ہیں، جنہوں نے گلیوں میں پرامن طریقے سے چلنے والے بچوں اور بڑوں کو قتل کیا۔
Has she even seen the videos of the women being assaulted, men and children dead. You can’t pray for people if you are the ones that initiated the hostile acts towards them. People should be celebrating eid soon, not worrying if they’ll die or not. #PrayForPalestine https://t.co/dxAncCTRRN
— k (@MichaeISc) May 12, 2021
جینٹرٹ نامی صارف نے لکھا کہ کیا انہوں نے کبھی خواتین پر حملوں، مردوں اور بچوں کی ہلاکتوں کی ویڈیوز دیکھی ہیں، آپ لوگوں کے لیے دعا نہیں کرسکتے ہیں جب آپ ان میں شامل ہوں جنہوں نے ایسے اقدامات کا آغاز کیا ہو۔
Fixed it #GazaUnderAttack https://t.co/s6DrBqv2Ea pic.twitter.com/R2rKuoT6Vi
— J! (@J_notinterested) May 12, 2021
جیک نامی صارف نے گال گدوت کی ٹوئٹ کے الفاظ تبدیل کرتے ہوئے لکھا کہ اسے ٹھیک کردیا ہے۔
https://twitter.com/add1ctedtoleen/status/1392548683384823811?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ ‘یہ کہنے کی جرات نہ کریں کہ ہم پڑوسی ہیں جب آپ آئی ڈی ایف کا حصہ رہی ہیں’۔
TOOK IT* you didn’t take back sht******
— Nour Al-Oyoun – نور العُيون (@NourGhonem) May 12, 2021
ایک نے لکھا کہ ہم پڑوسی نہیں ہیں، یہ ہماری سرزمین ہے، آپ نے اسے طاقت سے حاصل کیا، ہمیں نکال دیا، پنجرے میں قید کردیا اور ہمارے حقوق چھین لیے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ’ آپ کی حمایت اربوں امریکی ڈالرز نے کی تھی جبکہ ہمارے پاس کچھ نہیں تھا، آپ ہمارے پڑوسی نہیں ہیں، آپ کا یہاں سے تعلق نہیں، یہ آپ لوگوں نے شروع کیا’۔
They’re not your neighbors you stole their houses https://t.co/F8cEcQdypV
— huss (@husseinmagdyy) May 12, 2021
ایک اور صارف نے لکھا کہ’ وہ آپ کے پڑوسی نہیں ہیں، آپ نے ان کے گھر چھینے’۔
Didn't she literally serve for the IDF and witness this genocide and ethnic cleansing, put lightly, first handedly and now she's suddenly turned over a new leaf? What happened? https://t.co/BCFZfy3iWr
— Noah Broke AF Celis (@SaladTheHutt) May 12, 2021
ایک اور صارف نے لکھا کہ کیا انہوں نے آئی ڈی ایف میں خدمات سرانجام نہیں دیں اور اس نسل کشی کی گواہ نہیں ہیں؟ اور اب اچانک کیا ہوا؟۔
واضح رہے کہ گال گدوت کو اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ساتھ ماضی میں وابستہ رہنے پر تنازع کا سامنا رہا ہے، 2017 میں لبنان کی وزارت معیشت نے گال گدوت کی وابستگی اور لبنان کی اسرائیل سے جنگ کی وجہ سے ونڈر وومن کی ریلیز پر پابندی بھی لگائی تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں پر حالیہ حملے 7 مئی کی شب سے جاری ہیں جب فلسطینی شہری مسجد الاقصیٰ میں رمضان المبارک کے آخری جمعے کی عبادات میں مصروف تھے اور اسرائیلی فورسز کے حملے میں 205 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔
جبکہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر عید الفطر کے دن بھی گولہ باری کی جس کے نتیجے میں مزید 23 فلسطینی شہید ہو گئے، شہدا کی مجموعی تعداد 132 ہوگئی اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 31 بچے اور 15 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 830 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حماس کے راکٹ حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 9 ہوگئی اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی دستے بھیج کر حملہ کرنے کا بیان دو گھنٹے بعد واپس لے لیا۔