پاکستانی انجینئرزکا استعمال شدہ کوکنگ آئل سے ماحول دوست بائیو ڈیزل تیار کرنیکا کامیاب تجربہ

0
49

کراچی کےانجینئرز نے استعمال شدہ خوردنی تیل سے ماحول دوست بائیو ڈیزل تیار کرنے کا آسان اور سستا طریقہ تلاش کرلیا۔

باغی ٹی وی : نجی خبررساں ادارے کے مطابق این ای ڈی اور داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں بائیو ڈیزل پر تحقیق کرنے والے ملک کے نامور اساتذہ کی تحقیق کو آگے بڑھاتے ہوئے نوجوان انجینئرز نے استعمال شدہ خوردنی تیل کو 93 فیصد تک ری فائن کرکے بائیو ڈیزل بنانے کا طریقہ تلاش کیا اس طریقے سے تیار ہونے والے بائیو ڈیزل کو پاور جنریٹرز اور ہیوی ڈیوٹی وہیکلز میں استعمال کیا جاسکتا ہے-

سعودی عرب اور چین کے درمیان ڈرون فیکٹری بنانے کا معاہدہ

نجی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بائیو بینگ (Bio-Being) کے نام سے متعارف کرائے جانے والے اسٹارٹ اپ کے بانی اور سی ای او علی ریاض نے بتایا کہ استعمال شدہ خوردنی تیل Transesterification کے پراسیس سے گزار کر اس میں سے ہائیڈروکاربن کو چکنائی کےعناصر (گلیسرین) سے الگ کیا جاتا ہے اس طرح بائیو ڈیزل کے ساتھ کاسمیٹکس انڈسٹری کے صنعتی استعمال کی گلیسرین بھی پیدا ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عموماً اس عمل میں 24گھنٹے لگتے ہیں لیکن نوجوانوں کی ٹیم نے اپنے اساتذہ کی رہنمائی کے ساتھ ایسا طریقہ تلاش کیا جس کی مدد سے صرف ایک گھنٹہ میں خوردنی تیل کو بائیوڈیزل میں تبدیل کیا جاسکتا ہےیہ عام ڈیزل کے مقابلے میں بائیو بینگ کا تیار کردہ بائیو ڈیزل زیادہ حرارت اور توانائی کا حامل ہے-

جاپان نے ہائبرِڈ اور ریچارجیبل ٹرین متعارف کرادی

علی ریاض نے بتایا کہ خوردنی تیل کو ایک مرتبہ فرائنگ کے لیے استعمال کرنے کے بعد اس میں کارسینو جینک مادے پیدا ہونے لگتے ہیں بار بار استعمال ہونے والے تیل میں کارسینو جینک مادوں کی مقدار بڑھتی جاتی ہے یہ مضر مادہ کینسر کے مرض کا سبب بنتا ہے-

فوٹو بشکریہ: ایکسپریس
ان کا کہنا ہے کہ عام طور پر ٹھیلوں اور چھوٹی دکانوں پر بڑے ریسٹورنٹس کا استعمال شدہ خوردنی تیل ہی استعمال کیا جاتا ہے جو عوام کی صحت کے لیے خطرہ ہے، اب تک آزمائشی پلانٹ پران کی ٹیم نے اپنے وسائل سے 15لاکھ روپے خرچ کیے اور منصوبہ کو فروغ دینے کے لیے مزید 10لاکھ روپے کے فنڈز جمع کرلیے ہیں تاہم اراضی کے علاوہ بڑا پلانٹ نصب کرنے کے لیے انہیں مزید 50لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نہ صرف خوردنی تیل سے تیار کردہ بائیو ڈیزل عام ڈیزل کے مقابلے میں ماحول دوست ہے جس سے کاربن ڈائی آکسائڈ کا اخراج 78 فیصد تک کم جبکہ نائیٹروجن گیس کا اخراج 84 فیصد تک کم ہوگا بلکہ خوردنی تیل کو بائیو ڈیزل میں تبدیل کرکے ڈیزل کی درآمد پر خرچ ہونے والے کثیر زرمبادلہ کی بچت کے ساتھ ماحول کے تحفظ میں بھی بھرپور مدد ملے گی۔

پاکستانی سائنسدان کے تیارہ کردہ سولر سیل نے دو عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لئے

Leave a reply