استحکام پاکستان سیمینار مرکز اہل سنت والجماعت میں منعقد ہوا

0
97

استحکام پاکستان سیمینار


سرگودہا(نمائندہ باغی ٹی وی )مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا میں 4 اگست بروز اتوار استحکام پاکستان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے ۔ مجموعی طور پر دو چیزیں کسی بھی ملک میں استحکام کی علامت ہوتی ہیں ان میں پہلی چیز امن اور دوسری معیشت ۔ اس تناظر میں اگر پاکستان کو دیکھا جائے تو اسلامی دنیا میں سب سے زیادہ پر امن ملک ہے یہاں کے لوگ اسلام پسند ، درد دل رکھنے والے اور غریبوں، مسکینوں کے ہمدرد ہیں ۔ اور اس کے پاس ایسے وسائل بھی موجود ہیں جن کی بدولت اس کی معیشت مضبوط ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں گرم پانی کا سمندر ہے، ایک ہزار کلومیٹر سے لمبا ساحل ہے جس پر سیاحتی مقامات تعمیر کر کے معیشت کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے ساتھ ساتھ صحرا، میدان، کوہسار ، آبشاریں ، جھیلیں ، چشمے ، جزیرے ، جنگل وغیرہ ایسے بے شمار وسائل ہیں جو استعمال میں لا کر ذرائع معاش تلاش کیے جا سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ لاکھوں ٹن سے زائد معدنی ذخائر مثلاً کوئلہ، گیس، تیل، نمک، تانبا، کرومائیٹ، لوہا وغیرہ موجود ہے جن سے کمزور معیشت کو سہارا دیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مادی قوت کے اعتبار سے بھی پاکستان کا ثانی دنیا میں نہیں ملتا یہ واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے ، پاک فوج دنیا کی واحد فوج ہے جس کا ماٹو: ایمان، تقوی، جہاد فی سبیل اللہ ہے ۔آبادی کے لحاظ سے چھوٹا ہونے کے باوجود پوری دنیا میں ساتویں بڑی فوجی طاقت کا حامل ہے ۔ اسلامی فوجی اتحاد جس میں 35 ممالک باقاعدہ شامل ہیں اور 10 نے تعاون کا اعلان کیا ہے اس کی قیادت پاکستان کے سابق آرمی چیف کے پاس ہے۔ ملک کے تحفظ کو یقینی بنانے والی خفیہ ایجنسیز کے حوالے سے سب سے پہلے نمبر پر پاکستان ہے ۔ ملک کے آئین پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا آئین اس ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدات کا محافظ ہے ۔ کیونکہ اس آئین میں درج ہے کہ اصل حاکم تشریعی و تکوینی حیثیت سے اللہ رب العالمین ہے۔ ملک کا قانون کتاب و سنت پر مبنی ہوگا اور کوئی ایسا قانون نہ بنایا جاسکے گا، نہ کوئی ایسا انتظامی حکم دیا جاسکے گا، جو کتاب و سنت کے خلاف ہو۔ اگر ملک میں پہلے سے کچھ ایسے قوانین جاری ہوں، جو کتاب و سنت کے خلاف ہوں تو اس کی تصریح بھی ضروری ہے کہ وہ بتدریج ایک معینہ مدت کے اندر منسوخ یا شریعت کے مطابق تبدیل کر دیے جائیں گے۔ اسلام پاکستان کا سرکاری مذہب ہے اور صدر اور وزیر اعظم کا مسلمان ہونا ضروری ہے۔ آئین کی روسے مسلمان سے مراد وہ شخص ہے جو اللہ کو ایک مانے، آسمانی کتابوں پر ایمان لائے، فرشتوں، یوم آخرت اور انبیائے کرام پر ایمان رکھے اور حضوراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اللہ کا آخری نبی تسلیم کرے۔ جو شخص ختم نبوت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا منکر ہوگا وہ دائرہ اسلام سے خارج تصور کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مصور پاکستان علامہ محمد اقبال اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار اس کے کی اسلامی اساس کو واضح کرتے ہیں ۔قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا: پاکستان کا مقصد اس کے سوا اور کیا ہے کہ پاکستان میں اللہ کے دین کا نظام قائم ہوگا۔ علامہ محمد اقبال مرحوم نے فرمایا: ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے قانون اور اسلامی شریعت میں اس مسئلے کا حل خود موجود ہے مگر شریعت کے نفاذ اور ترقی کے لیے ہندوستان میں ایک آزاد مسلم ریاست یا ریاستوں کے قیام کی ضرورت ہے۔
سیمینار کے آخر میں انہوں نے شرکاء سے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری خواہ اس کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہو اسے چاہیے کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مذہبی اور سیاسی منافرت سے بالاتر ہو کر فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے استحکام ، سالمیت اور اسلامی تشخص کے بقاء کےلیے کردار ادا کرے ۔ انہوں نے 4 اگست یوم شہدائے پولیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پولیس سے وابستہ وہ افراد جو اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے جان کی بازی لگا گئے یقینا وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں ۔ پولیس کے تھانے چوکیاں علاقے کے امن کی محافظ ہیں اس لیے ہمیں ان کا ہر ممکن تعاون کرنا چاہیے ۔
سیمینار کے اختتام پر مرکز کے خوبصورت لان میں پرچم کشائی کی گئی اور آخر میں ملک و قوم کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

Tagsbaaghi

Leave a reply