لاہور:‏مہنگائی کی صورتحال میں عوام کا گزارا ممکن نہیں،جہانگیر ترین کے اس بیان سے اپوزیشن نے امیدیں لگانا چھوڑدیں،اطلاعات ہیں کہ تحریک انصاف ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین نے حالیہ سیاسی صورتحال میں متحرک کردار ادا کرنے کا اعلان کردیا۔دوسری طرف جہانگیر ترین کے اس بیان کو اپوزیشن نہیں سمجھ سکی ،

کل جہانگیر ترین گروپ کی عون چوہدری کی رہائش گاہ پر ہونے والے اہم اجلاس میں سیاسی حالات اور اپوزیشن کے عدم اعتماد کی تحریک کے اعلان پر مشاورت ہوئی۔لیکن یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جہانگیر خان ترین کے ساتھی وہی فیصلہ کریں گے جو جہانگیرخان ترین کا ہوگا اور جہانگیر خان ترین کے بارےمیں سُننے میں آیا ہے کہ وہ عمران خان سے ناراض تو ہیں مگردھوکہ نہیں دیں گے

یاد رہے کہ ترین گروپ کے مشاورتی اجلاس میں6 ایم این اے اور 20 ارکان پنجاب اسمبلی نے شرکت کی، غیر حاضر رہنماؤں سے ٹیلی فون پر مشاورت کی گئی،لاہور میں ترین گروپ کے سیاسی عشائیے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں جہانگیر ترین نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ابھی نہیں آئی اور معلوم نہیں آئے گی بھی یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طویل عرصے بعد تمام دوست اکٹھے ہوئے ہیں، اُن سے رائے لینی تھی کہ آئندہ گروپ کیسے چلے، سیاسی حالات میں اپنے کردار کو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ رابطے ابھی بھی ہیں اور آئندہ بھی رکھیں گے، سیاسی لوگ ہر ایک سے رابطے کرتے ہیں، خان صاحب سے گزارش ہے عوام کو ریلیف ملنا چاہے۔پی ٹی آئی ترین گروپ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ملک کے حالات سیاسی طور پر گرم ہیں، موجودہ نازک صورتحال میں سب کا مل کر بیٹھنا ضروری تھا، سیاسی مشاورت وقت کی ضرورت ہے۔

جہانگیر ترین نے یہ بھی کہا کہ ہم نے سوچا ہے موجودہ صورتحال پر مشاورت جاری رکھیں گے، تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں کی، یہ بات قبل از وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد آئےگ ی تو بیٹھ کر مشاورت کریں گے، تحریک عدم اعتماد ابھی آئی نہیں، آئے گی بھی یا نہیں، نہیں معلوم ہے۔ترین گروپ کے سربراہ نے کہا کہ خان صاحب سےگزارش ہے معیشت پر فوکس ہونا چاہے، عوام کو ریلیف ملنا چاہے۔

یاد رکھیں کہ جہانگیر ترین کے اس نرم اور قابل اصلاح بیان کو عمران خان سے نفرت یا بے وفائی نہیں‌لینا چاہیے ، جہانگیر خان ترین وہ کام کررہےہیں جوکسی اپوزیشن اور دیگر سوچ بچار کرنے والوں کی سمجھ میں‌ نہیں آسکتا

Shares: