ٹھیک ہے عرفان خان ہمیں چھوڑگئے لیکن غم کی اس گھڑی لاکھوں لوگ ہمارے ساتھ ہیں ،عرفان خان کی اہلیہ کے تاریخی الفاظ
ممبئی :ٹھیک ہے عرفان خان ہمیں چھوڑگئے لیکن غم کی اس گھڑی لاکھوں لوگ ہمارے ساتھ ہیں ،عرفان خان کی اہلیہ کے تاریخی الفاظ،اطلاعات کےمطابق بولی وڈ کے نامور اداکار عرفان خان کے اچانک انتقال کی خبر کے بعد دنیا بھر میں موجود ان کے مداحوں نے سوشل میڈیا پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔
تمام پیغامات میں ایک پیغام سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بن رہا ہے جو کسی اور کا نہیں بلکہ عرفان خان کی اہلیہ اور ان کے بیٹوں بابل اور ایان کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا۔عرفان خان کی فیملی نے یہ بیان ان کے ہی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کیا۔
From Sutapa, Babil and Ayaan… pic.twitter.com/djfdp5KxTL
— Irrfan (@irrfank) May 1, 2020
بیاں میں اہلیہ ستاپا نے لکھا کہ ’میں کیسے فیملی کے حوالے سے اس بیان کو تحریر کروں جبکہ پوری دنیا عرفان کے انتقال کو ذاتی نقصان مان رہی ہے، میں کیسے خود کو اکیلا محسوس کرسکتی ہوں جب لاکھوں کی تعداد میں لوگ ہمارے ساتھ اس غم میں شریک ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں سب کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ یہ نقصان نہیں، فائدہ ہے، یہ فائدہ اس لیے ہے کہ عرفان نے ہمیں بہت کچھ سکھادیا اور اب آخر کار ہم اس پر عمل بھی کریں گے، میں کوشش کروں گی کہ وہ کام بھی کرسکوں جن کے بارے میں لوگ نہیں جانتے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے لیے بھی اس پر یقین کرنا مشکل ہے لیکن میں عرفان خان کے الفاظ میں اس کو جادوئی کہوں گی، چاہے وہ یہاں ہوں یا نا ہوں، عرفان خان ایسا ہی چاہتے تھے، انہیں کبھی ایک طرفہ حقیقت سے پیار نہیں تھا، مجھے عرفان سے صرف ایک اختلاف ہے کہ اس نے مجھے پوری زندگی کے لیے بگاڑ دیا تھا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ سب کچھ اس پرفیکشن سے کرتے کہ اب مجھے اس کے علاوہ کچھ اور پسند نہیں آتا، ہماری زندگی اداکاری کی ماسٹر کلاس تھی، میں نے ڈاکٹرز کی رپورٹس کو بھی اسکرپٹس کی طرح پڑھا تاکہ عرفان اس میں بھی پرفیکٹ پرفارمنس دیں‘۔انہوں نے لکھا کہ اس سفر کے دوران ان کی ملاقات متعدد بہترین لوگوں سے ہوئی، جن میں ہسپتال کا عملہ شامل ہے جنہوں نے عرفان خان کا علاج کیا۔
عرفان خان کی بیوہ کے مطابق وہ اپنے اس سفر کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتیں، انہوں نے لکھا کہ عرفان خان سے ان کا رشتہ صرف شادی کا نہیں بلکہ اتحاد کا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میں نے اپنی چھوٹی سی فیملی کو ایک کشتی پر دیکھا جس میں میرے دونوں بیٹے اور عرفان سوار ہیں، اور عرفان راستہ سمجھانے میں ان کی رہنمائی کررہے ہیں لیکن زندگی سینما نہیں اور یہاں ری ٹیک نہیں ہوتے، کاش میرے بچے اپنے والد کے ساتھ ہی اس کشتی پر منزل تک پہنچ جاتے‘۔
انہوں نے لکھا کہ ’میں اپنے بچوں سے پوچھتی ہوں کیا وہ اپنے والد کی ان باتوں کو یاد کرکے جمع کرسکتے ہیں جو انہوں نے سکھائی، تو ایان نے کہا کہ انہوں نے سکھایا کہ اپنے ذہن کو کنٹرول کرنا سیکھو نا کہ وہ تمہیں کنٹرول کرے‘۔بیان میں مزید لکھا کہ ’عرفان کے پسندیدہ پودے رات کی رانی کو ہم اس مقام پر لگاتے ہوئے افسردہ ہوگئے، جہاں سے وہ آخری سفر کی کامیابی کے لیے آگے بڑھے، وقت لگے گا لیکن یہ بڑھ کر اپنی خوشبو دور دور تک پھیلا دے گا‘۔
خیال رہے کہ عرفان خان کی اہلیہ ستاپا سکدر نے نیشنل اسکول آف ڈراما سے تربیت حاصل کی، وہ بولی وڈ کی ڈائیلاگ لکھاری ہیں۔عرفان خان اور ستاپا کی شادی کو 24 سال ہوگئے تھے، دونوں نے 1995 میں شادی کی تھی۔عرفان خان کا انتقال 29 اپریل 2020 کو ممبئی میں ہوا، اداکار کو ممبئی کے ایک ہسپتال میں اس وقت داخل کروایا گیا جب ان کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اداکار کو بڑی آنت کا انفیکشن ہوا تھا۔عرفان خان کو مارچ 2018 میں نیورو اینڈو کرائن کا مرض لاحق ہوگیا تھا اور وہ علاج کے لیے بھارت سے برطانیہ منتقل ہوگئے تھے۔اس وقت عرفان خان نے سوشل میڈیا پر بتایا تھا کہ وہ گزشتہ کئی روز سے طبیعت میں خرابی محسوس کر رہے تھے اور انہیں ابتدائی طور پر معلوم ہوا تھا کہ وہ کسی خطرناک یا موذی مرض میں مبتلا ہیں۔
تاہم انہوں نے واضح کردیا تھا کہ ابھی مکمل طور پر اس بات کا علم نہیں ہوا تھا کہ انہیں کون سی بیماری لاحق ہے اور وہ کس اسٹیج پر پہنچ چکی ہے۔یاد رہے کہ 2019 میں وہ صحتیاب ہوکر بھارت واپس آئے تھے اور اس کے بعد ان کی فلم ’انگریزی میڈیم‘ بھی ریلیز ہوئی تھی جو کامیاب ثابت ہوئی تھی۔