اسلام آباد:اسلام آباد:پولیس اہلکاروں کی مفت فروٹ لینےاوربچوں کو زبردستی گھروں سے نکالنے کی وضاحت آگئی ،اطلاعات کے مطابق آئی جی پولیس اسلام آباد نے اہلکاروں کی بغیر رقم ادا کیے فروٹ لینے کی شکایت کا نوٹس لے لیا۔
ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر پولیس اہلکاروں کی بغیر رقم ادا کیے ٹھیلے سے فروٹ لینے کی شکایت پر آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے نوٹس لے لیا اور ٹھیلے کے مالک کو اپنے دفتر مدعو کیا۔
آئی جی پولیس نے ٹھیلے کے مالک کو رقم ادا کی اور ہیڈ کانسٹیبل احمد جان، کانسٹیبل نعیم جان، کانسٹیبل صفدر کو فوری معطل کرکے محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد نے چوکی کے تمام عملے کو فوری تبدیل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ آئی جی پولیس نے کہا کہ اسلام آباد پولیس خود احتسابی پر یقین رکھتی ہے، اختیارات سے تجاوز کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
دوسری طرف تھانہ بھارہ کہو پولیس کا بچوں کو زبردستی گھر سے نکالنے کی ویڈیو کا معاملہ بھی حل ہوگیا ہے اس حوالےسے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے معاملے کی چھان بین مکمل کرلی گئی ہے
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ متعلقہ پولیس اسٹیشن سے معاملے کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی،پولیس ٹیم باقاعدہ سرچ وارنٹ لیکر لیڈیز پولیس کے ہمراہ گھر میں داخل ہوئی, پولیس کی جانب سے کسی قسم کی بدتمیزی یا تشدد نہیں کیا گیا،
ترجمان نے حقیقت بتاتے ہوئے کہا کہ دوران ریڈ گھر کے اندر سے قبضہ گروپ کے دو ملزمان کو آٹو میٹک اسلحہ اور دیگر سامان کے ساتھ بھی گرفتار کیا گیا، ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے،ویڈیو میں دئیے گئے بیانات حقائق کے منافی اور من گھڑت ہیں۔ ویڈیو میں موجود خاتون مکان مالک کی پہلی بیوی ہیں،
ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ طلاق کے بعد دوسری شادی بھی کر چکی ہیں، خاتون مرحوم مالک مکان کی دوسری بیوی کو جھانسہ دیکر اس گھر میں داخل ہوئی، دونوں فریقین کے مابین جائیداد کے تنازع کا معاملہ کورٹ میں زیر بحث ہے۔