حکومتی اتحادی جماعتوں کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی مخالفت
![Senate of Pakistan](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/08/Screenshot-2023-08-02-at-22-50-21-Senate-chairman-to-get-‘extraordinary-facilities-under-govt-bill.png)
حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی مخالفت کردی ہے جبکہ سینیٹ میں بل پیش کرنے پراپوزیشن کا شور شرابا ،نو نو کے نعرے لگا دیئے گئے۔ جبکہ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا ہے جس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں پیپلزپارٹی، جے یو آئی ایف سمیت اے این پی نے بھی اس بل کی مخالفت کردی ہے جبکہ نون لیگ کے افنان اللہ بھی ہم آواز ہوگئے، جبکہ جے یو آئی اور اے این پی نے بھی شدید اعتراض اُٹھادیا۔
اراکین کا شکوہ تھا کہ آرمی ایکٹ سمیت دیگر قوانین کے بارے میں اُنھیں کان و کان خبر تک نہ ہونے دی گئی تھی جبکہ اِسی غصے میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے بھٹو کی لیگیسی کا ذکر کرتے ہوئے بل کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے ہیں ۔ رضا ربانی نے مزید کہا ایسا لگتا ہے کہ میں ایوان میں نہیں راج واڑے میں بھیجا گیا ہوں ۔ میری آنکھوں پر پٹی اور ہاتھ بندھے ہیں ۔ چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
جبکہ وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ تاویلیں دیتے رہے ،تاہم ان کی وضاحتیں کچھ کام نہ آئیں۔ جیسے ہی بل پیش کیا گیا ، چیئرمین صادق سنجرانی نے فوری طور پر صورتحال بھانپ لی اوروزیر قانون کو چپ کراتے ہوئے بل قائمہ کمیٹی کو بھجوادیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل دوہزار تئیس کی منظوری دے دی تھی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
حکومت کی مدت کے آخری دن، قومی اسمبلی میں مزید قوانین منظور
اعجاز چوہدری کو جیل میں بی کلاس کی فراہمی کی درخواست پر سماعت ملتوی
میڈیا ملازمین کی کم سے کم تنخواہ حکومت کی مقررکردہ ہوگی،مریم اورنگزیب
عمر فاروق ظہور نامی شخص سے کبھی ملا اور نہ ہی فون پر بات کی،شہزاد اکبر
علاوہ ازیں اجلاس کے دوران یونیورسٹیوں کے قیام کے بلز پر حکمران اتحاد کے ارکان آمنے سامنے گئے۔ اور پھر ڈپٹی اسپیکر کی کوششوں کے باوجود پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان تنازع حل نہ ہوسکا۔تاہم ایوان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023کی منظوری دے دی۔