جنت کا نظارہ پیش کرنے والی وادی کشمیرکو کب ملے گی آزادی، تحریر:جام جازم
انڈیا کی جہاں اپنی معاشی صورتحال خراب ہے وہی اس کے کشمیر پر ڈھائے جانے والے مظالم بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں یہ الگ بات ہے ساری دنیا اس پر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہے۔دنیا میں ہی جنت کا نظارہ پیش کرنے والی وادی کشمیر پر انڈیا نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور ساتھ ہی اس کے رہنے والوں پر سانس لینے کے لیے جگہ تنگ کر رکھی ہے۔پوری دنیا کو اس وقت کورونا سامنا ہے لیکن بدقسمتی سے کشمیر کو کورونا کے ساتھ ساتھ کرفیو اور بھارتی جارحیت کا بھی سامنا ہے۔تقسیم ھند کے وقت پانچ سو باسٹھ ریاستیں تھیں جن میں ایک سو چالیس ریاستیں خود مختیار تھیں اور انکو مکمل آزادی تھی وہ انڈیا یا بھارت میں سے کسی کے ساتھ الحاق کر سکتی ہیں لیکن تین ایسی ریاستیں تھیں جو کسی کے ساتھ الحاق نہیں چاہتی تھیں ان میں سے ایک کشمیر بھی تھا جس پر بعد میں بھارت نے ناجائز قبضہ کر لیا اور وہاں کے لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جاتی رہی۔گزشتہ سالوں میں کرفیو لگا کر کشمریوں کی داخلی خودمختاری کی آئینی شق ہٹا دی گئی اور کشمیریوں کی مزاحمت پر ان پر توڑے گئے ظلم کے پہاڑ سے دنیا کا ہر شخص واقف ہے۔ کشمیر پچھلے کئی سالوں سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہے۔آج بھی کشمیر کی دیواروں پر "وی وانٹ فریڈم” کے الفاظ درج ہیں جو چیخ چیخ کر کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کی ترجمانی کرتے ہیں۔
برہان وانی کی شہادت کے بعد اس تحریک نے زور پکڑا اور کشمیری اپنی آزادی اور خود مختاری کی جنگ لڑنے باہر آئے لیکن ان پر کے جانے والے ظلم کا سوچ کر انسان کی روح کپکپاتی ہیں۔کس طرح سے نہتے کشمیریوں پر آزادی کی آواز بلند کرنے پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے گئے۔انکو انہی کے گھروں میں محصور کیا گیا اور انکو اشیاء خوردنوش اور چھوٹے بچوں کو دودھ تک سے محروم رکھا گیا مزید ظلم یہ کہ بیماروں کو ادویات کی سہولیات تک بند کر دی گئی۔حریت پسند راہنماؤں کو قید کر لیا گیا اور کس طرح سے آنسو گیس لاٹھی چارج اور پلٹ گن کا استعمال کیا گیا ۔کشمیری عورتوں کی عزتیں پامال کی جاتی رہی۔ان سب کے باوجود بھارت کشمیریوں سے نہ تو آزادی کی تمنا کم کر سکا ہے نہ ہی ان کے دلوں سے یہ نعرا مٹا سکا ہے "کشمیر بنے پاکستان”۔کیوں کہ جب ظلم حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔آخر میں میں جام جازم بحثیت ہیومن رائٹ ایکٹوسٹ اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کرتا ہوں کے کشمیریوں کو ان کی خواہش کے آزادی ملنی چاہیے جو کہ انکا بنیادی حق ہے-
تحریر: جام جازم