جب دعوت نامہ نہیں تھا تو وزیراعظم آزاد کشمیر کیوں گئے. شاہ غلام قادر

0
46

شاہ غلام قادر کا کہنا ہے کہ جب دعوت نامہ نہیں تھا تو وزیراعظم آزاد کشمیر کیوں گئے؟

منگلا یونٹ 5 اور 6 کی تجدید کاری کی تقریب کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے درمیان تکرار ہوئی تھی اور اس حوالے وزیر اعظم آزاد کشمیر کا ایک ویڈیو بیان بھی وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے کہ مجھے اس تقریب کے نہیں بلایا گیا تھا اور جب ہم وہاں ہنچے تو مجھے وزیر اعظم کا انداز صحیح نہیں تھا. تاہم اس حوالے شاہ غلام قادر کا کہنا ہے کہ جب دعوت نامہ نہیں تھا تو وزیراعظم آزاد کشمیر کیوں گئے اس تقریب میں جہاں انہیں بلایا ہی ںہیں گیا تھا. کیونکہ جب آپ کو دعوت نامہ نہیں ملا تھا تو آپ اگر ایک باعزت شخص ہوتے تو وہاں ںہیں جاتے کیونکہ کوئی بھی عزت دار شخص بن بلائے نہیں جاتا ہے.

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب ایسے بندے کو آپ کیا کہیں گے جسے کوئی بلانا نہ چاہتا ہو اور و زبردستی آجائے اور بچوں کی طرح زد کرنا شروع کردے لہذا یہ کوئی صحیح کام نہیں ہے اور انتہائی غیر اخلاقی حرکت ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اسلام آباد کا سب سے بڑا شاپنگ مال سینٹورس سیل
پوری نیند خواتین کو عملی زندگی میں کامیاب بنا سکتی ہے. تحقیق
ہسپانیہ ساختہ جنگی بحری جہاز ’جلالۃ الملک حائل ‘ کی شاہی بحریہ میں باضابطہ شمولیت
خیال رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے خطاب ختم کرنے کے کلمات کے دوران بھی وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کچھ کہنے لگے تھے جبکہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس سے مخاطب ہو کر کہا کہ ذرا بیٹھ جائیں، پلیز! جبکہ ان کے دوبارہ بولنے پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ سے بات کریں گے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے دوبارہ خطاب کی کوشش پر وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس پھر بول پڑے۔ بار بار خطاب میں مداخلت پر وزیرِ اعظم شہباز شریف غصے میں آ گئے۔ جبکہ اس دوران شہباز شریف انہیں تاکید کرتے رہے کہ وزیرِ اعظم صاحب! بیٹھیں، آپ سے بات کریں گے۔

Leave a reply