پاکستانی فلموں کی ہیروئین ثناء جن کے نام کا نوے کی دہائی میںڈنکا بجتا تھا.جیسے ہی فلم انڈسٹری بند ہوئی تو ثناء نے ماڈلنگ ، کمرشلز اور ٹی وی کا رخ کر لیا انہیں ہر پلیٹ فارم پر بہت سراہا گیا. ثناء نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا ہے اس میں انہوں نے کہا ہے کہ جب وہ پیدا ہوئی تھیں تو ان کے والد نے انہیں سات دن تک گود میں نہیں اٹھایا تھآ، گود میںنہ اٹھانے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے والد چاہتے تھے کہ بیٹا پیدا ہوا لیکن بیٹی یعنی میںپیدا ہو گئی. ثناء نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں بہت محنت کی اور محنت سے نام مقام بنایا ، مجھے یاد ہے کہ
میںنے جب اپنی پہلی فلم کے پیسے امی کے ہاتھ پر رکھے تو وہ خوشی کے مارے رونا شروع ہو گئیں. ثناء نے یہ بھی کہا کہ دو انسان ایک ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کرتے ہیں شادی بھی ہوجاتی ہے لیکن اگر وہ رشتہ نہیں چلتا یا آپ کو لگتا ہے کہ ساتھ نہیں چل سکتے تو پھر راہیں الگ کر لینی چاہیں اور ایک دوسرے کو تکلیف نہیںدینی چاہیے. میرا اور فخر کا بہت اچھا وقت گزرا ہمارے درمیان اختلافات کی کیا وجوہات رہیں میں اس پہ بات نہیں کرنا چاہتی نہ چاہوں گی .