جدید دور میں کیسے ممکن ہے کہ ایک شخص لاپتہ ہو اور آپ پتہ نہ لگا سکیں،عدالت

0
103
lahore high court

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ ،اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمداکرم کی بازیابی درخواست پر سماعت ہوئی

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے درخواست پر سماعت کی، محمد اکرم کی اہلیہ میمونہ ریاض، ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور پولیس کے سینئر افسران عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت عدالت نے سی پی او راولپنڈی سے استفسار کیا کہ محمداکرم کی بازیابی سےمتعلق کوئی سراغ ملا؟ سی پی او نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ بازیابی کے لیے کام کررہے ہیں،دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ صبح 25 افراد مختلف اداروں کے یونیفارم میں گھر میں داخل ہوئے، اہلکاروں نے اڈیالہ جیل کےاندر سرکاری رہائشگاہ کی تلاشی لی، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ جو الزام لگا رہی ہیں یہ کافی سنگین ہیں،محمداکرم کی فیملی کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، اس معاملے کی مکمل تحقیقات بھی کی جائیں،جو کچھ ہو رہا ہے کسی نے لوگوں کے لئے کوئی اعتماد نہیں چھوڑا، ہر کسی نے اپنا کردار ادا کرنا ہے، سب اللہ تعالٰی کو جواب دہ ہیں،مسنگ ایشو کافی الارمنگ ہو چکا ہے، پتہ چلتا ہےبندہ یہاں مسنگ ہے لیکن افغانستان بیٹھا ہوا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس مرزا وقاص روف نے پولیس افسر سے پوچھا کہ آپ نے اب تک لاپتہ سرکاری آفیسر کی بازیابی کے لیے کیا اہم قدم اٹھایا۔ یہ سب کیا ہو رہا ہے؟کیا آپ شہریوں کو تحفظ دے رہے ہیں، کیا میں اور آپ شہریوں کے تحفظ کے ضامن نہیں؟ اس جدید دور میں کیسے ممکن ہے کہ ایک شخص لاپتہ ہو اور آپ پتہ نہ لگا سکیں، اس تمام صورتحال پر میں حیران ہوں عام شہری کتنا پریشان ہو گا،ممکن ہے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ خود غائب ہوا تو بھی آپ کی ذمہ داری ہے کہ اسے تلاش کریں، سی پی او راولپنڈی نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی بازیابی کے لیے 14 روز کی مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے محمداکرم کی بازیابی کےلیے مہلت دیتےہوئےسماعت 10ستمبر تک ملتوی کردی

تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز ہو گیا

سیالکوٹ:سوشل میڈیا پر فرقہ واریت کو فروغ دینے والے دو افراد جیل میں نظر بند

عزم استحکام معیشت کی مضبوطی کا ضامن۔تجزیہ، شہزاد قریشی

سکیورٹی ذرائع کے مطابق عزم استحکام آپریشن کا غلط تاثر لیا گیا

معاشی مشکلات کی وجہ سے آپریشن عزم استحکام کا فیصلہ کیا گیا ہے، خواجہ آصف

Leave a reply