سپریم کورٹ میں گزشتہ روز عمران خان کی ویڈیو لنک کے پیشی کے بعد اڈیالہ جیل میں آج کیس کی سماعت تھی،صحافی بھی اڈیالہ جیل گئے، عمران خان نے آج پھر صحافیوں سے بات چیت کی ہے اور گزشتہ روز حکومت کی جانب سے جیل کی تصاویر جاری کیے جانے پر بھی اپنا ردعمل دیا ہے
عمران خان نے جیل میں صحافیوں سے حمودالرحمان کمیشن بارے بھی بات چیت کی اور کہا کہ "حمود الرحمان کمیشن بنانے کے دو مقاصد تھے کمیشن بنانے کا ایک مقصد تھا ایسی غلطی دوبارہ نہ دہرائی جائے کمیشن نے اپنی رپورٹ میں جنرل یحیٰی کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ اس نےسب کچھ اپنی پاور کیلئے کیا ملک میں دوبارہ وہی کچھ دہرایا جارہا ہے جسے معیشت بیٹھ جائے گی ہمارے ساڑھے تین سال میں نیب نے ساڑھے 4 سو ارب اکٹھے کئے اب 1100ارب مزید جمع ہونا تھا لیکن نیب ترامیم کے باعث ایک دفعہ تین لاکھ دوسری دفعہ ڈیڑھ کروڑ اکٹھے ہوئے،نیب ترامیم کی وجہ سے ملک کا 11 سو ارب کا نقصان ہوا جو ملک گھٹنوں کے بل ہو وہ اتنے نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا
ایف آئی اے مجھ سے معافی مانگے، محسن نقوی سب کروا رہا، عمران خان
عمران خان نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی تعریف کی اور کہا کہ سوشل میڈیا کے لوگ ہمارے ہیروز ہیں،سائفر کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ” ایف آئی اے میرے خلاف جھوٹا سائفر کیس بنانے پر مجھ سے پہلے معافی ماںگے ملک میں سیاسی انتقام جاری ہے ایف آئی اے کو صرف وکلاء کی موجودگی میں جواب دونگا یہ سب محسن نقوی کرا رہا ہے”.
مشرف دور میں شوکت عزیز سے نہیں بلکہ مشرف کے نمائندے سے مذاکرات کئے تھے،عمران خان
صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ اب تو سپریم کورٹ نے بھی آپ کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا کہا ہے؟ جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ "میں نے مشرف دور میں بھی شوکت عزیز سے مذاکرات نہیں کئے مشرف کے نمائندے سے مذاکرات کئے تھے ہم وہاں بات کرینگے جہاں طاقت موجود ہے ، جسٹس بندیال کے کہنے پر ہم نے انتخابات پر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کئے،قانون کے مطابق 90 دن میں الیکشن ہونے تھے لیکن جسٹس بندیال اپوزیشن کے ہتھکنڈوں میں آگیا تھا”.
جیل میں بیٹھ کرویڈیو کیسے پوسٹ کر سکتا ہوں،ٹویٹ اون کرتا ہوں،دیکھی نہیں،عمران خان
صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ نواز شریف جب شیخ مجیب اور حمود الرحمان کمیشن کا حوالہ دیتے تھے آپ کہتے تھے نواز شریف فوج کے ادارے کو تباہ کرکے دوسرا مجیب الرحمان بننا چاہتا ہے، اسکے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ” اس وقت میں نے حمود الرحمان کمیشن رپورٹ نہیں پڑھی تھی اب یہ رپورٹ میں نے پڑھ لی ہے”.صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے ایکس ہینڈل سے ریاست مخالف ویڈیو پوسٹ کی گئی کیا آپ کی مرضی سے کی گئی؟ جس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ” میں جیل میں بیٹھ کر ویڈیو کیسے پوسٹ کرسکتا ہوں”.صحافی نے پھر سوال کیا کہ جو ویڈیو ٹویٹ کی گئی اسکو اون کرتے ہیں،جس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ” میں اس ٹویٹ کو اون کرتا ہوں لیکن جو ویڈیو پوسٹ کی گئی وہ نہیں دیکھی اس پر بات نہیں کرونگا”.صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا ایکس ہینڈل کون آپریٹ کرتا ہے؟.جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ میں ٹویٹ کرنے کا صرف وکلاء کو بتاتا ہوں۔
روم کولر ساری چکیوں میں،اٹیچ باتھ روم بھی نہیں ،نہانے کیلئے دوسری جگہ جاتا ہوں،عمران خان
صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کو جیل میں فراہم سہولیات سے متعلق تفصیلات سامنے آگئی ہیں،جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ” میں شکایت نہیں کرتا اور چوں چوں کرنے والا نہیں ،مجھے ڈیتھ سیل والی چکی میں رکھا گیا ہے، میرے پاس ایکسرسائز مشین کے علاوہ کوئی سہولت نہیں،روم کولر ساری چکیوں میں لگے ہوئے ہیں میرے سیل میں اٹیچ باتھ روم بھی نہیں ،نہانے کیلئے دوسری جگہ جاتا ہوں نواز شریف اور زرداری کو قید کےدوران لگژری سویٹ دیئے گئے تھے،انکے کھانے بھی باہر سے آتے تھے، نواز شریف اور زرداری کے ساتھ ملاقاتوں کا تانتا بندھا ہوتا تھا،مجھے وکلاء اور فیملی کے ساتھ آدھا آدھا گھنٹہ ملاقات دی جاتی ہے۔
صحافی کے سوال پر عمران خان غصے میں آ گئے
صحافی نے سوال کیا کہ آپ اپنے دور اقتدار میں کہا کرتے تھے یہ سہولیات سب قیدیوں کو مل جائیں تو لوگ باہر سے آکر جیل میں رہنا پسند کرینگے۔جس پر عمران خان غصے میں آ گئے اور کہا کہ ” میں نے اب تک ان سے کوئی رعایت یا سہولت نہیں مانگی مجھے کھانا بھی قیدی بناکر دیتے ہیں جس ملک میں استحکام نہیں ہوگا سرمایہ کاری نہیں آئے گی موجودہ بجٹ میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی ملک کے قرضے بڑھتے جائینگے معاشی حالات دیکھ کر پیپلز پارٹی حکومت میں شامل نہیں ہوگی
عدالت نے عمران خان سے ملاقات کیلیے مختص کمرہ کی تصاویر مانگ لیں
اڈیالہ جیل ،عمران خان کے سیل کی خصوصی تصاویر،باغی ٹی وی پر
اڈیالہ جیل میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر دیسی مرغ کھانے سے انقلاب نہیں آتے،عظمیٰ بخاری
اڈیالہ جیل،بشریٰ بی بی نے عمران خان کی دوڑیں لگوا دیں،عمران کی بہنوں سے نہ ملیں
بشریٰ بی بی کامیڈیکل چیک اپ کروایا جائے، تحریک انصاف کا مطالبہ
بشریٰ بی بی کو زہر دے کر عمران خان کو جھکانے کی کوشش کی جارہی ہے،زرتاج گل
کھانے میں زہر،کوئی ثبوت ہے؟ صحافی کے سوال پر بشریٰ بی بی "لال” ہو گئیں
توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل
زلفی بخاری میری بیٹیوں کو کالز کرتا ہے، خاور مانیکا عدالت میں پھٹ پڑے
خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی
ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں
خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل
احتساب عدالت میں نئے جج کی تعیناتی پر عمران خان کے وکلاء کا اعتراض
دوسری جانب اڈیالہ جیل میں عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی،کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے کی۔ نئے جج کے ساتھ پراسیکیوشن ٹیم اور وکلاء صفائی کا تعارفی سیشن ہوا، کسی گواہ کا بیان ریکارڈ یا جرح نہ ہوسکی،عمران خان کے وکلا کی جانب سے نئے جج محمد علی وڑایچ کی تعیناتی پر اعتراضات کیا گیا، بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ وزارت قانون کا احتساب عدالت کے نئے جج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن غلط ہے، عدالت نمبر ایک کا جج اضافی چارج کے ساتھ کیس کی سماعت نہیں کر سکتا،احتساب عدالت کے نئے جج کی تعیناتی پر پراسیکیوشن ٹیم کی جانب سے بھی اپنے دلائل دیے ،عدالت نے فریقین سے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 11 جون تک ملتوی کر دی