ملتان کی تحصیل جلال پور پیر والا میں دو گروپوں میں ہونے والے خونی تصادم کے نتیجہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہو گئی ہے. خونی تصادم میں ہونے والے ایک گروپ کے 8 افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے. جلال پور پیروالا میں کشیدگی کے سبب پولیس کی بھاری نفری بھی موجود رہی.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جلال پور پیروالا میں خونی تصادم کی وجہ سے 17 افراد زخمی ہوئے ہیں. اس واقعہ میں جتنے افراد زخمی ہوئے ہیں وہ نشتر ہسپتال ملتان اور جلال پور پیر والا میں زیر علاج ہیں. آر پی او ملتان نے کہا ہے کہ قتل و خون کا یہ واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے جبکہ ایک گروپ نے پولیس پر جانبداری اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے. آر پی او کا کہنا ہے کہ اگر اس واقعہ میںپولیس کی طرف سے کسی قسم کی لاپرواہی ثابت ہوئی تو کاروائی کی جائے گی.
رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جلال پور پیروالا واقعہ کا نوٹس لیکر آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کی ہے. وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جئے گا اور انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے. وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈی ایس پی جلال پور پیروالا کو معطل کر دیا ہے.
دریں اثناء پولیس نے اس واقعہ سے متعلق 20 نامزد ملزمان اور 5 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے. مقدمہ میں قتل اور دیگر کئی دفعات شامل کی گئی ہیں. پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے 6 ٹیمیں تشکیل دی ہیں. افسوسناک امر یہ ہے کہ حالیہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لوگ عید کی نماز کے بعد ایک دوسرے سے گلے مل رہے اور عید کی مبارکباد دے رہے تھے.