چندی گڑھ: بھارتی ریاست ہریانہ میں 120 خواتین کو علاج کے بہانے بے ہوش کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر ویڈیو بنانے کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ جلیبی بابا کے پیروکاروں نے اس سزا پر احتجاج کیا ہے اور رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے

خانیوال میں ڈاکوؤں کی باپ اور بھائی کے سامنے لڑکی سے اجتماعی زیادتی

بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ میں خود ساختہ عامل کو پہلی بار 2018 میں گرفتار کیا تھا۔ جلیبی بابا کے نام سے شہرت رکھنے والے جعلی بابا کے موبائل سے 120 خواتین کی برہنہ ویڈیوز بھی ملی تھیں۔

امریکا میں فضائی ٹریفک نظام درہم برہم،ہزاروں پروازیں متاثر،لاکھوں مسافرپریشان

جلیبی بابا پر الزام تھا کہ وہ علاج کی غرض سے آنے والی خواتین کو نشہ آور شربت پلا کر بے ہوش کردیتا اور پھر برہنہ کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا اور ویڈیو بھی بنالیتا تھا۔امر پوری المعروف جلیبی بابا بعد میں یہ ویڈیو دیکھا کر ان خواتین کو بلیک میل کرتا اور ڈرا دھمکا کر پیسے بھی اینٹھتا تھا۔ جس پر عدالت نے ملزم کو دو کیسز میں 7 اور 5 سال قید کی سزا سنادی۔

ماجد ستی قتل کیس،ملزم فرخ کھوکھرکی ضمانت منسوخ، گرفتار

عدالت نے حکم دیا کہ جعلی عامل کو یہ سزائیں ایک ساتھ دی جائیں یعنی مجموعی طور پر 14 سال تک قید کی سزا کاٹنی ہوگی۔

 

63 سالہ مجرم اُن خواتین کو نشہ آور چائے پلاتا تھا جو اس کے پاس کسی طرح کی مدد مانگنے آتی تھیں، اور پھر ان کی عصمت دری کرتا تھا، صرف یہی نہیں بلکہ اس حرکت کو ریکارڈ بھی کر لیتا تھا اور پھر ویڈیو پبلک کرنے کی دھمکی دے کر ان سے رقم اینٹھتا تھا۔

امرویر کا دعویٰ تھا کہ وہ انسان کے روپ میں خدا کا اوتار ہے، عدالت نے اس کو نابالغ لڑکیوں کے ریپ میں 14 سال، خواتین سے ریپ میں 7-7 سال، اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت 5 سال قید کی سزا سنائی، تاہم یہ سبھی سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔

Shares: