اسلام آباد : جماعت اسلامی کی ”غزہ بچاؤ مہم“ کے شرکا نے اسلام آباد میں ڈی چوک پر دھرنا دیا، اس دوران پولیس اور شرکاء آمنے سامنے بھی آگئے-
باغی ٹی وی : غزہ بچاؤ مہم نے ڈی چوک کی جانب مارچ کی تو پولیس کی جانب سے مارچ کے منتظمین کو روک دیا گیا، اس حوالے سے ایس پی سٹی پولیس عبد العلیم کی جانب سے سابق سینیٹر مشتاق کے ساتھ ناکام مذاکرات ہوئے اور غزہ بچاؤ مہم کے شرکا ڈی چوک پہنچ گئے اور وہاں دھرنا دے دیا،پولیس کی جانب سے ساؤنڈ سسٹم کو قبضے میں لیا گیا تو مارچ کے منتظمین کی جانب ایک اور ساؤنڈ سسٹم منگوا لیا گیا، جس پر پولیس نےاسے بھی قبضے میں لینے کی کوشش کی اور شرکا کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، شرکا نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ڈی چوک میں صرف پانی اور کھجور سے ہی افطار کیا۔
قیدیوں کی سزا میں 90روز کی کمی کا نوٹیفکیشن جاری
جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہماری تحریک کا ایک نکاتی ایجنڈا صرف غزہ کو بچانا ہے، ہمارا آج کا دھرنا رات 8 بجے تک چلے گا غزہ کے لوگ اپنے تباہ شدہ ملبوں پر افطار کر رہے ہیں، ہم ان سے اظہار یکجہتی کے لیے آج سڑک پر افطار کریں گے اسرائیل نواز حکومت ہمیں روکنے کے لیے میدان میں آئی ہے، ہم جیلوں میں جانے کے لیے تیار ہیں لیکن ہر صورت ڈی چوک جائیں گے فوری طور پر پولیس کو ہٹا دیا جائےیہ دھرنا ان قراردادوں کی روشنی میں ہے جو پارلیمنٹ میں پاس ہوئیں، پہلے قرارداد پاس کرتے ہو جب لوگ نکلتے ہیں تو ان کو ڈراتے ہو،تقریبا 8 بجے منتظمین کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ 31 مارچ اتوار کے روز دوبارہ احتجاج ریکارڈ کیا جائے گا۔