جماعت اسلامی کی 26 اپریل کو اسلام آباد میں دھرنا کی تیاریاں عروج پر

0
243
ji dharna

جماعت اسلامی کے 26 اپریل کو اسلام آباد میں دھرنا کی تیاریاں عروج میں پہنچ گئیں

جماعت اسلامی ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بجلی کے اضافی بلوں،پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف 26 جولائی کو اسلام آباد میں‌دھرنا دے رہی ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ڈی چوک پر دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا ، جماعت اسلامی کے دھرنے کی تیاریاں زو روشور سے جاری ہیں ملک کے مختلف شہروں میں زبردست مہم جاری ہے، جماعت اسلامی کو دھرنے کے لئے علماء کرام کی حمایت بھی حاصل ہو گئی ہے،تاجر برادری بھی جماعت اسلامی کے دھرنے میں شریک ہونے کے لئے تیار ہے، لاہور، کراچی، پشاور،کوئٹہ سمیت تمام شہروں سے جماعت اسلامی کے قافلے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچیں گے،

جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ کاکہنا ہے کہ عوام پس رہی ہے، عوام کے حقوق کا قتل عام ہو رہا ہے، آئی آیم ایف نے انتظامی اخراجات کم کرنے کا کہا تھا لیکن حکمرانوں نے اضافہ کر دیا، یہی چیز عوام میں غصہ پیدا کر رہی ہے، بجلی کا بحران، ٹیرف میں اضافہ جس طرح بڑھایا جا رہا ہے یہ ظلم ہے، لوگ موٹر سائیکل، گھر کا سامان بیچ کر بجلی کا بل دے رہے ہیں، عوام کیسے پورا کریں، جماعت اسلامی عوام کی ترجمان بن کر دھرنا دے گی.

جماعت کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ وہ 26 جولائی کو اسلام آباد میں ایک بڑا دھرنا دیں گے۔ایک پریس کانفرنس میں بولتے ہوئے، حافظ نعیم الرحمان نے کہا، "ہم بجلی کی قیمتوں میں بےتحاشا اضافے اور ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ ہمارا دھرنا تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے۔”انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران آئی ایم ایف کے دباؤ میں بجلی کے بل اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔ "یہ عوام دشمن بجٹ ہے اور ہم اس کے خلاف ‘حق دو عوام کو’ تحریک چلا رہے ہیں،

جماعت اسلامی دھرنا،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان 23 جولائی کا فیصل آبادکا دورہ کرینگے
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن23جولائی کو ایک روزہ دورہ پرفیصل آبادآئیں گے۔اپنے دورہ کے وہ دوران صبح11بجے صدر ڈسٹرکٹ بار میاں انوارالحق کی دعوت پرڈسٹرکٹ بار میں وکلاء سے خطاب کرنے کے علاوہ مقامی بینکوئٹ ہال میں رات 8بجے شہر کی سماجی،سیاسی، تاجر، لیبر، طلباء، وکلاء تنظیموں سمیت ہر مکتبہ فکر اورسول سوسائٹی کے نمائندوں کے مشترکہ عشائیہ سے خطاب میں 26جولائی کو بجلی بلوں میں ظالمانہ ٹیکسوں،اوور بلنگ کے خلاف اسلام آباد میں ہونے والے دھرنا کے سلسلہ میں بریفنگ دیں گے۔ انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے المرکزالاسلامی چنیوٹ بازار میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماں بٹ نے کہاکہ عوام مہنگی بجلی اور ظالمانہ ٹیکسز کی وجہ سے کمر توڑ مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں۔ عوام کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا دعدہ کرنے والوں نے 2سال کے دوران بجلی فی یونٹ 23 روپے مہنگی کردی ہے۔ بجلی بلوں میں مسلسل اضافے سے بجلی کے بل عوام کے لیے موت کا پروانہ ثابت ہورہے ہیں لیکن حکمرانوں کو اس کا ذرہ برابر احساس نہیں ہے۔ ایسے ظالمانہ اقدامات کے خلاف جماعت اسلامی 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دے رہی جس میں ملک بھر سے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔

فیصل آباد میں جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ڈی چوک اسلام آباد میں بجلی بلوں میں ظالمانہ ٹیکسوں،اوور بلنگ اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف ہونے والے عوامی دھرنے کی تیاریوں اور رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے جامع چشتیہ چوک،فیضان مدینہ چوک،گیٹاں والا چوک،اڈامدن پورہ،سمانہ پل، سدھار،ملت ٹاؤن،مچھلی فارم ستیانہ روڈ،موچی بازار جھمرہ سمیت شہرکے مختلف علاقوں میں دھرناآگاہی کیمپ لگائے۔ ضلعی امیر پروفیسرمحبوب الزماں بٹ نے کیمپوں کا دورہ کر کے کارکنوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا۔اس موقع پر کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں عوامی حقوق کی جدوجہد کاآغازکردیاہے عوام کو بنیادی حقوق ملنے تک تحریک جاری رہے۔ آئی ایم ایف سے کیے گئے خفیہ معاہدے قوم کے سامنے لائے جائیں۔ ظالمانہ ٹیرف، سلیب سسٹم اور آئی پی پیز معاہدے ختم کیے جائیں۔ عوام کو سولر سسٹم نہیں ڈائریکٹ ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ اقتدار میں آتی ہے تو بڑے پروجیکٹس کے نام پرنئے نئے کاروباری دھندوں کا آغاز کرتی ہے۔ عوام کو ریلیف نہیں پہنچتا، حکومت جعلی پبلسٹی کے لیے اربوں کے اشتہارات دینا شروع کردیتی ہے۔ پی ڈی ایم ون کے دور میں شہباز شریف نے 200 یونٹ تک مفت بجلی دینے کا اعلان کیا تھا، اشتہارات جاری ہوئے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر مکر گئے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کئے گئے ظالمانہ معاہدے فی الفور مذاکرات کرکے ختم کیے جائیں، تنخواہ داروں پر ٹیکسز واپس لیے جائیں، بجلی کا ٹیرف کم کیا جائے، ظلم و ناانصافی کو قبول نہیں کریں گے، نالائقی حکمرانوں کی ہو اور سزا عوام بھگتیں، ایسا نہیں چلے گا۔ بجلی موجود ہے تو لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے، لائن لاسز اور چوری روکی جائے، جو رقم ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر بنانے میں لگنی چاہیے وہ آئی پی پیز کو جارہی ہے۔ عوام کو خیرات نہیں حق چاہیے۔

Leave a reply