جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی عائد کئے جانے کے فیصلے کا جائزہ لینے کیلئے مودی حکومت کی طرف سے تشکیل دیاگیا ٹریبونل جموں میں آج جبکہ لیہہ میں 20 اور 22 جولائی کو سماعت کرے گا ۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس ٹریبونل کی سربراہی نئی دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس چندر شیکھر کررہے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ جسٹس چندر شیکھر کی سربراہی میں 16رکنی ٹیم ہنوستانی وزارت داخلہ اور سرکاری کونسل ارکان کے ہمراہ جموں پہنچ گئی ہے جو جموں ہائی کورٹ کے احاطے میں اس سلسلہ میں سماعت کرے گی کہ کیا جماعت اسلامی کو غیر قانونی تنظیم قرار دینے کیلئے شواہدکافی ہیں یا نہیں،
ہندوستانی وزارت داخلہ کی طرف سے ریاستی چیف سیکریٹری اور صوبائی کمشنر جموں سے کہاگیاہے کہ ٹریبونل کیلئے کورٹ روم میں بیٹھنے کا انتظام رکھاجائے، اسی طرح ریاستی انتظامیہ کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ اس حوالے سے لوگوں کو بڑے پیمانے پر مطلع کیاجائے تاکہ تمام طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد تجاویز یا شواہد ٹریبونل کے سامنے پیش کرسکیں،
واضح رہے کہ بھارت کی بی جے پی سرکار کی جانب سے رواں برس فروری میں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی لگا دی تھی اور اس پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کی مدد کر رہی ہے اور یہ کہ اس کے کارکنان مبینہ طور پر عسکریت پسندی میں ملوث ہیں. جماعت اسلامی پر پابندی کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا جبکہ اس پابندی کی حریت تنظیموںنے بھی سخت مذمت کی تھی.