یونیورسٹی آف بلوچستان میں‌جنسی سکینڈل کا الزام ثابت ہونے پر دو اہلکار برطرف

0
43

جامعہ بلوچستان میں‌جنسی سکینڈل کا الزام ثابت ہونے پر دو اہلکار برطرف

باغی ٹی وی : جامعہ بلوچستان میں خفیہ کیمروں سے ویڈیوز بنانے کے اسکینڈل میں الزام ثابت ہونے پر دو اہلکاروں کو برطرف کر دیا گیا ہے۔

جامعہ بلوچستان کا88واں سینڈیکٹ اجلاس پروفیسرڈاکٹرشفیق الرحمن کے زیرصدارت منعقد ہوا جس میں بلوچستان ہای کورٹ کے جج جسٹس محمدہاشم کاکڑ اور دیگر اعلی احکام نے شرکت کی۔ جامعہ بلوچستان میں جنسی ہراسگی اسکینڈل سے متعلق ایف آئی اے کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا۔

ہراسگی کیس میں جامعہ بلوچستان میں خفیہ کیمروں سے ویڈیوز بنانے کا الزام ثابت ہونے پر اسکینڈل کے مرکزی کردار سابق وی سی کیخلاف گورنر بلوچستان سے جوڈیشل کارروائی کی سفارش کی گئی ہے.
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر جاویداقبال کیخلاف جوڈیشل انکوائری کرکے ان کے ایوارڈز اور ٹائٹلز واپس لیے جائیں۔

خیال رہے کہ ہراسگی کیس بلوچستان ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ 30جون کی سماعت میں معزز عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو سینڈیکٹ اجلاس منعقد کرکے ایف آئی اے کی رپورٹ پر کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ہراسگی سکینڈل پر بلوچستان کی طلبہ تنظیموں نے احتجاج کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

طلبہ تنظیموں نے چانسلر جامعہ بلوچستان و گورنر بلوچستان سے سابق وی سی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ خفیہ کیمروں کی تعداد ایف آئی اے کی رپورٹ میں 12بتائی گئی ہے تاہم وہ رپورٹ مکمل سامنے نہیں آ سکی۔

Leave a reply