3سے 5افرادبھی ہوں تو نماز جمعہ اداہوجائے گا: ڈاکٹرراغب حسین نعیمی

0
49

لاہور:3سے 5افرادبھی ہوں تو نماز جمعہ اداہوجائے گا: اطلاعات کےمطابق موجودہ حالات میں کرونا وائرس کے باعث حکومت وقت نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے 5افرادکی جوشرط رکھی ہے اس حوالہ سے دارالافتاء جامعہ نعیمیہ کی طرف سے شرعی فتوی جاری کیا جاتا ہے کو موجودہ حالات میں کرونا وائر س کے روکنے کے لئے سماجی دو ری اختیار کی جائے ۔ افراد کا اکٹھ نہیں ہوناچاہیے ۔

اس حوالہ سے فقہاء کرام کی طرف سے جونماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے اذن عام کی شرط رکھی گئی ہے اس میں خلل کاباعث نہیں بنے گی کیوں کہ متعدی مرض والا جس سے موذی مرض کے ملحق ہونے کاخدشہ ہو اورپیاز کھانے والے وہ بدبو کی وجہ سے مسجد میں آنے سے روکنا جائز ہے کیو ں کہ کرونا وائرس ملحق مرض ہے یہ لوگوں کے باہمی ملنے سے پھیلتاہے لوگوں کی جان کاتحفظ ضروری ہے3سے 5افرادبھی ہوں تو نماز جمعہ اداہوجائے گا ۔

جن افراد کو حکومت وقت حفاظتی اقدامات کے پیش نظرمسجد میں آنے سے روکتی ہے ہوہ شرعی معذور ہیں ۔ وہ گھر میں تنہا،تنہا نماز ظہرادا کریں ۔ اس حوالے سے ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی ،مفتی عمران حنفی نے اپنے فتوی میں مزید کہاکہ کروناوائرس متعدی ومہلک بیماری ہے جوایک متاثرہ شخص سے دوسرے کومنتقل ہوتی ہے اوریہ سلسلہ چلتے چلتے کئی افراد تک پہنچ جاتاہے جس کی مثال ہمارے سامنے حقیقت کی صورت میں موجود ہے

جامعہ نعیمیہ کے علما کا کہنا ہے کہ اس وبائی متعدی مرض سے محفوظ رہنے کافی ا الحال ایک ہی طریقہ ہے کہ افراد ایک دوسرے سے علیحدہ رہیں ،اگر اختلاط ہوگا تو مرض پھیلے گا جس سے جان جانے کا اندیشہ ہے جب کہ انسانی جان کاتحفظ ضروری ہے کیوں شریعت کامقصدد انسان کے پا نچ بنیادی امور کی حفاظت کرنا ہے وہ پانچ امور یہ ہیں ،دین ۔ جان ۔ عقل ،نسب اورمال ہے ۔ مقاصد شرح میں جان کی حفاظت اہم ترین ہے ۔ عوام الناس سے اپیل کی جاتی ہے کہ حکومت کی طرف سے نشرکئے گئے حفاظتی اقدامات پرعمل کریں اورتوبہ واستغفار کریں ،صدقہ وخیرات کثرت سے کریں کہ صدقہ سے آفات وبلیات وور ہوجاتی ہیں ۔

Leave a reply