جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370ہٹانا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے بڑا فیصلہ کر لیا
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( سی پی آئی) نے جمو ں و کشمیر سے آرٹیکل370 ہٹانے اور اس کو علیحدہ دو خطوں میں تقسیم کرنے کے مودی حکومت کے فیصلے کو آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے ’آئین کا تختہ پلٹ‘ سے تعبیر کیا ہے۔
سابق بھارتی وزیرداخلہ چدمبرم نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر کیا کہا
پارٹی نے حکومت کے اس فیصلے کے خلاف اترپردیش سمیت پورے ملک میں احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی نےآرٹیکل370 و 35اے کو بحال کرنے، جموں و کشمیر میں ایمرجنسی جیسے حالات ختم کر کے نظر بند اپوزیشن لیڈروں کو بلاتاخیر رہا کرنے اورآئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑکو فوری طور پربند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پارٹی کے سیکرٹری سدھا کر یادو نے بتایا کہ آئین کے تحت جموں و کشمیر کی سرحدوں کی نئی حد بندی کرنے یا آرٹیکل 370 اور 35اے کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ وہاں کی ریاستی حکومت کی رضا مندی کے بغیر نہیں کیا جاسکتا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہاں اسمبلی معطل ہے۔ اس لئے صدر کے ذریعہ جاری کیا گیا آرٹیکل 370 ہٹانے کے حکم کا اثر پورے ملک پر پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ ایک ہفتے سے کشمیر کی گھیرا بندی کر رکھی تھی۔ اس علاقے میں 35 ہزار مزیدفوجیوں کو تعینات کیا گیا اس سے کشمیر مسئلہ کا حل نہیں ہوگا۔