جمہوری پارٹیاں اگر خود کو جمہوری سمجھتی ہیں اور واقعئی اس ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے مخلص ہیں تو سب سے پہلے ہر پارٹی اپنے اندر جمہوریت پیدا کرے اپناجمہوری ڈھانچہ ترتیب دیں
موروثیت کا خاتمہ کریں
میرٹ کو سامنے رکھیں
اک دوسرے پر گند بازی کے بجائے، اپنی خدمات کی بنا پر سیاسی جدو جہد کریں
بلاول عہد کرے کہ میں وزیراعظم نہیں بنوں گا اور مستقبل کے لیے پاکستان کے پسماندہ علاقوں سے غریب کارکنوں کےچند پڑھے لکھے نوجوان تیار کرے ان کی میڈیا مہم چلائے ان کے علاقوں میں ان کا ورک کرے
انہیں لوگوں سے میل جول رابطے میں سرگرم رکھے فلاحی کاموں میں ان کی مدد کرے

مولانا فضل الرحمان اپنے بیٹے بھائیوں کو بھلے سیاست میں لائے مگر اعلیٰ عہدوں پر کارکنوں کو آگے لائے ان کی تربیت کرے اور اپنی پارٹی سے موروثیت ختم کرے

شریف برادران اگر ملک میں حقیقی جمہوریت کے لیے سنجیدہ ہیں تو الیکشن کمیشن کے ادارے کو بہتر بنوانے میں اپنا کردار ادا کریں
ایسی قانون سازی کریں کہ ملکی ادارے مل مالکان کے حق میں غلط استعمال نہ ہوں

شریف برادران بھی اپنی بیٹی کے ذریعے پسماندہ علاقوں کی پڑھی لکھی بیٹیوں کی الیکشن مہم چلائیں انہیں اپنے علاقوں اور عوام میں متعارف کروائیں

قانون سازی کے لیے حکومت پردباو ڈالیں کہ الیکشن کمشن قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے لیے کورس متعارف کروائے جسے پاس کر نے کے بعد ہی کوئی میمبر کسی حلقے سے الیکشن لڑنے کا اھل ہو

اگر انہوں نے یہی گھوڑے گدھے خرید کر سیاست کرنا ہے تو ایسی جمہوریت سے یہ قوم لنڈوری بھلی

چند خاندانوں کو مضبوط کرکے آپ نے قوم کو ان کا غلام بنا دیا
آپ اگر قومی خدمت میں واقعی سنجیدہ ہیں اداروں کو سیاسی مداخلت سے آزاد کرنے کے لیے کوئی پروگرام تشکیل دیں
جھوٹ اور بہتان بازی سے آپ نے اپنا وقار کھودیا
اقتدار کی خاطر آپ نے اک دوسرے کے خلاف جو جھوٹ گھڑے یا تو ان کے سچ ہونے کا یقین دلائیں یا پھر اگر وہ جھوٹ تھے تو قوم سے معافی مانگیں

ہر شخص تو فریب نہیں دیتا
مگر اب اعتبار زیب نہیں دیتا

قوم سے اس بات پر معافی مانگیں کہ ہارس ٹریڈنگ کو فروغ دے کر آپ نے مافیاز جنم دیے، جنہوں نے ہر حکومت سے اپنا لاڈ منوایا ہے
ہردور میں سارے عوام خصوصاً کسانوں نے مافیاز کے ہاتھوں ذلالت اٹھائی
کسانوں نے ریٹ نہ ملنے پر اپنی کپاس جلائی، کبھی گنے کے کھیت جلائے
جمہوری حکومتوں کی عین ناک تلےگندم کا باردانہ گم ہوتا رہا، کسان دربدر رہا
چاول کا ریٹ تب اچھا بنا جب کسان کے ہاتھ سے نکل گیا
ہر دور میں لیبر کے ساتھ نا انصافی
جمہوری حکومتوں میں جمہور بھوک سے مرتی رہی
مگر
بڑے بڑے تاجروں کےکروڑوں کے قرضے معاف کردیے جاتے رہے
آپ نے ہر ادارہ جاگیردار سیاست دانوں کے ہاتھ میں دے دیاجس کا نتیجہ یہ نکلا کہ؟
انہوں نےہر ادارے ہر شہر میں اپنے بندے بھرتی کرادیے
یوں غریب لوگ قطاروں میں دھکے کھاتے رہے
مگر؟
سیاسی خط یاچٹھی والے لوگوں کو خصوصی پروٹوکول ملنے لگا
کسی بھی ادارے کی سیاست میں مداخلت جائز نہیں
اگر
اس جواز کو غلط بنانا ہےتو؟
آپ کو تاجر کے بجائے لیڈر بننا پڑےگا

تو؟؟؟
گھرسے قربانیوں کا سلسلہ شروع کریں
یہ قوم بڑی سخی ہے یہ آپ کو معاف کردے گی
آپ کے اخلاص پرپھرسے مر مٹے گی
اس قوم نے آپ کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں بہت مرلیا
اب کوئی تو ہو جو اس کی خاطر مرے

ہو صداقت کے لیے جس دل میں مرنے کی تڑپ
وہ اپنے پیکرِ خاکی میں جاں پیدا کرے

Doctor Rahii

Shares: