جنگ بندی کی کوششیں ناکام، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری

0
50

جنگ بندی کی کوششیں ناکام، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری

باغی ٹی و ی : روس اور فرانس کی جنگ بندی کی کوششیں ابھی تک کارگر ثابت نہ ہو سکیں، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے، آذری فورسز نے فوجی اعتبار سے اہم گاؤں سمیت کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا۔

آذربائیجان کے صدر نے کہا ہے کہ ان کی فورسز نے اہم گاؤں ماداخز سمیت کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمینیا کے فوجی دستوں کو آذربائجان کا علاقہ چھوڑنا ہو گا، صرف اسی صورت میں ہی جنگ کا خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرمینیا کو عالمی برادری میں اپنی اہمیت سے متعلق غلط اندازے تھے، دشمن نے ہمیں جنگ میں دھکیل کر بڑی غلطی کی جس کا خمیازہ بھگتتے ہوئے اب آرمینیا شکست کے قریب ہے۔

آذربائجان میں عوام اپنی فوج کی کامیابیوں پر خاصے خوش دکھائی دیتے ہیں، دارالحکومت باکو میں آذری شہریوں نے اپنی فوج کی کامیابی پر جشن منایا، یونیورسٹی طلبا و طالبات سمیت شہری سڑکوں پر نکل آئے اور فوج کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔

آذری حکام نے آرمینیا کی فوج کی طرف سے شہری علاقوں پر گولہ باری پر سخت تنقید کی، 27 ستمبر سے جاری جنگ میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ آج پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو نگورونو کاراباخ کے خطے میں سیکیورٹی کی بگڑتی صورتحال پر سخت تشویش ہے، آذربائیجان کی شہری آبادی پر آرمینیائی فوج کی گولہ باری قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔

آرمینیا سے جنگ: آذربائیجان میں پاکستان و ترکی کے جھنڈے لہرانے لگے


ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ پاکستان نگورونو کاراباخ سے متعلق آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے، نگورونو کاراباخ پر آذربائیجان کا مؤقف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متفقہ قراردادوں کے مطابق ہے۔ترجمان مزید کہا کہ خطے میں امن وسلامتی کو لاحق خطرات سے بچنے کے لیے آرمینیا کو کارروائی روکنا ہوگی۔

خیال رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔

Leave a reply