جنگ لڑ لڑ کر تھک چکے تھے، ٹرمپ نے افغانستان کے پڑوسی ممالک سے کیا امید لگا لی

0
53

جنگ لڑ لڑ کر تھک چکے تھے، امن میں‌ ہی خیر ، ٹرمپ نے افغانستان کے پڑوسی ممالک کیا امید لگا لی

باغی ٹی وی :امریکی صدر نے حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے مان ہی لیا کہ جنگ لڑ لڑ کر تھک چکے تھے. آخر صلح ہی حل تھا. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان امن معاہدے کو سود مند قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کے پڑوسی ممالک کو استحکام کے لئے مدد کرنی چاہیے، ہر کوئی جنگ سے تھک چکا ہے، اب اپنے فوجیوں کو گھر واپس لے کر آرہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے کامیاب مذاکرات کئے، امید ہے طالبان کے ساتھ مذاکرات سود مند ثابت ہوں گے، یہ طویل اور مشکل مذاکرات تھے، میں مستقبل میں ذاتی طور پر طالبان رہنماؤں سے جلد ملوں گا، اب یہ وقت ہے اتنے سالوں کے بعد اپنے فوجیوں کو گھر واپس لے کر آرہے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ 14 ماہ میں امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا ہو گا، ہمسایہ ممالک افغانستان میں استحکام کیلئے تعاون کریں۔ امریکا نے دوحہ امن معاہدے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے ، امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ پاکستان اور ہمسایہ ممالک کے مزید کردار کے لیے پرامید ہیں۔ نمائندہ افغان طالبان ملا عبدالغنی برادر نے فریقین کو مبارکباد دیتے ہوئے تعاون پر اسلام آباد سے اظہار تشکر کیا۔ افغان صدر اشرف غنی نے پاکستانی معاونت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور دیگر برادر ممالک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

دوحہ امن معاہدے پر امریکا پاکستان کا ہوا شکر گزار

امریکا طالبان معاہدہ کس کی جیت ہے؟ گورنر پنجاب نے کیا دعویٰ کر دیا

امریکا طالبان معاہدہ، آج کونسی اہم شخصیت کرے گی افغانستان کا دورہ؟

امریکا طالبان امن معاہدہ، امریکہ کی طرف سے کون کرے گا دستخط؟ ٹرمپ نے بتا دیا

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے تاریخی مذاکرات کی میزبانی پر قطر کا بھی شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ افغان عوام امن معاہدہ ہونے پر خوش ہیں، بالاخر امن کی فتح ہوئی، قیام امن کے بعد افغان عوام نے اپنے مستقبل کا تعین کرنا ہے، افغان اورامریکی فورسز نے امن کیلئے مل کر کام کیا۔ افغان عوام امن اورخوشحالی سے رہنے کا حق رکھتے ہیں۔نمائندہ افغان طالبان ملاعبدالغنی برادر نے کہا کہ افغان امن عمل کیلئے پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے، کامیاب امن معاہدے پر فریقین کو مبارکباد دیتا ہوں۔ افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور دیگر برادر ممالک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، افغانستان کےعوام نے امن کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ تمام فریقین امن معاہدے کی پاسداری کریں گے۔
واضح رہےکہ امریکا افغانستان کی طرف سے امن معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں. افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر اور امریکاکی جانب سے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے معاہدے پر دستخط کیے۔دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔

Leave a reply