باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور انویسٹی گیشن پولیس لیاقت آبادنے 31سالہ نائلہ کے اندھے قتل کی واردات کو ٹریس کر کے مقتولہ کے سگے چچا کے بیٹے ملزم اعظم کو گرفتار کرکے آلہ قتل چاقو برآمد کر لیا ہے۔
تقریباً ایک ماہ قبل جواں سالہ لڑکی نائلہ کے اغواء کا مقدمہ تھانہ لیاقت آباد میں درج ہوا۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمیدنے اغواء کی واردات کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور ذیشان اصغر نے ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹی گیشن اسد مظفر کی سربراہی میں انچارج انویسٹی گیشن لیاقت آباد سجاد رشید اور دیگر اہلکاروں پر مشتمل پولیس ٹیم تشکیل دی جس نے مختلف معلومات سمیت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نائلہ کے سگے چچا زاد کزن اعظم کو قصور سے گرفتار کر کے شامل تفتیش کیا
جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ میری کزن نائلہ مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن گھر والے اس رشتے سے راضی نہیں تھے لہذاہم دونوں نے گھر سے بھاگ کر شادی کرنے کا منصوبہ بنایا۔نائلہ منصوبے کے مطابق گھر والوں کے راضی ہونے تک گزر بسر کے لیے نقدی اورطلائی زیورات وغیرہ اپنے گھر سے چوری کرکے ساتھ لے آئی۔
نائلہ کے پاس 14لاکھ روپے نقدی اور طلائی زیورات وغیرہ دیکھ کر میں لالچ میں آ گیا اور رقم ہتھیانے کے لیے میں نے اپنے دماغ میں نائلہ کو قتل کرنے کا منصوبہ تیار کر لیااور دھوکے سے نائلہ کو دیپالپور اوکاڑہ لے گیا جہاں کھیتوں میں لے جا کرچاقو کے پے در پے وار کر کے نائلہ کو قتل کر دیا اور نعش کو وہیں پھینکنے کے بعد نقدی اور طلائی زیورات وغیرہ لے کر کراچی فرار ہو گیا تھا۔قتل کی واردات میں ملوث ملزم اعظم کو گرفتار کر کے آلہ قتل چاقو برآمد کر لیا گیاہے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شہزادہ سلطان نے اندھے قتل کی سنگین واردات ٹریس کرکے ملزم کو گرفتار کرنے پر پولیس ٹیم کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔