اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کا اہم اجلاس آج ہوگا-

باغی ٹی وی : جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے سپریم کورٹ میں ہوگا، 26 ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کے بعد یہ پہلا اجلاس ہوگااجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس امین الدین شرکت کریں گے۔

اجلاس میں اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان، وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ، نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین بھی اجلاس میں شریک ہوں گے،اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک، مسلم لیگ (ن) کے شیخ آفتاب احمد، پی ٹی آئی کے عمر ایوب اور شبلی فراز بھی شرکت کریں گے جبکہ اجلاس میں خاتون ممبر روشن خورشید بھی شریک ہوں گی۔

ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کے سیکرٹریٹ کے قیام پر بات ہوگی جبکہ سپریم کورٹ میں آئینی بینچوں کی تشکیل کے لیے ججز کی نامزدگی پر بھی غور کیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچ کا سربراہ بنایا جائے گاسپریم جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کو دینے کی تجویز دی جائے گی.

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کے تقرر کے موقع پر پارلیمانی کمیٹی نے سپریم کورٹ کے جن 2 سینئر ترین ججوں کے نام مسترد کر کے تیسرے سینئر جج کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کیا۔ان دونوں سینئر ججوں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے ناموں پر حکومت آئینی بینچ کی سربراہی کے لئے بھی غور نہیں کرے گی،حکومت چوتھے سینئر جج جسٹس امین الدین کو آئینی بینچ کا سربراہ بنانے کی سفارش کرے گی.

چیف جسٹس یحیی آفریدی اجلاس کے دوران اپنی رائے دیں گے۔جسٹس امین الدین کو آئینی بینچ کا سربراہ مقرر کئے جانے کے بعد سپریم کورٹ کے پانچویں سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل کو سپریم جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کیاجائے گا.

ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کمیشن مکمل ہونے کے بعدآج ہی تین سے چھ ماہ کی مدت کیلئے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں نو سے گیارہ رکنی آئینی بینچ تشکیل دے دیئے جائیں گے، آئینی بنچ سپریم کورٹ میں اس وقت موجود تمام اپیلیں اور نظر ثانی درخواستیں سنے گا،تین سے چھ ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد دوبارہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد جے سی پی کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کے نام بھجوائے گئے تھے جس کے بعد چیف جسٹس نے آج اجلاس طلب کیا تھا۔

26 ویں آئینی ترمیم کے مطابق 13 رکنی جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے جبکہ عدالت عظمیٰ کے 3 سینیئر ترین ججز بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے اور آئینی بینچ کا سینیر ترین جج بھی جوڈیشل کمیشن کا رکن ہوگا، کمیشن کے ارکان میں وزیر قانون، اٹارنی جنرل اور کم از کم 15 سالہ تجربے کا حامل پاکستان بار کونسل کا ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا۔

آئینی بینچز کی تشکیل کے بعد آئینی بینچ کا سب سے سینئر جج جوڈیشل کمیشن کا رکن بن جائے گا، اگر آئینی بینچ کا سینئر ترین جج پہلے سے کمیشن کا ممبر ہوا تو اس کے بعد کا سینئر جج رکن بن جائے گا، یوں 26 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں جوڈیشل کمیشن 13 ارکان پر مشتمل ہو جائے گا۔

Shares: