دماغ کا اگلا یعنی ابتدائی حصہ جھوٹ کو سنبھالتا ہے.
کئی صدیوں سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ انسانی دماغ کا اگلا حصہ آنکھوں کی نظر کو سنبھالتا ہے ,(کیونکہ عام طور پر یہ حصہ ہماری آنکھوں کے قریب ہوتا ہے اس لیے).
لیکن آج ہم جانتے ہیں کہ یہ تھیوری غلط ہے. تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ انسانی دماغ کا جو حصہ آنکھوں کی نظر کو کنٹرول کرتا ہے وہ حصہ پیچھے کی جانب ہے. دماغ کا اگلا حصہ جو جھوٹ بولنے کا سبب بنتا ہے, پری فرنٹل کارٹیکس کہلاتا ہے.
Reference:- Localisation of increased prefrontal white matter in pathological liars. Yang Y, Raine A, Narr KL, Lencz T, LaCasse L, Colletti P, Toga AW. Br J Psychiatry. 2007 Feb;190:174-5. PubMed PMID: 17267937.
پیتھالوجیکل جھوٹے( وہ اشخاص جو بغیر وجہ کے مسلسل جھوٹ بولتے ہیں, انہیں پیتھالوجیکل جھوٹا کہتے ہیں) میں سفید فام معاملہ (یعنی اگلا دماغی حصہ جسکا نام پری فرنٹل کارٹیکس ہے, جو جھوٹ بولنے کا سبب بنتا ہے) زیادہ ہوتا ہے.
"جھوٹ بولنے والے افراد کے دماغ کے درمیانی اور کم تر(انفیرئیر) حصے کی نسبتاً اگلے دماغی حصے میں وسیع پیمانے پہ (23 سے 36 فیصد) سفید فام ظاہر کیا گیا ہے, لیکن سپیریئر نامی حصے میں نہیں. اس سفید فام معاملے میں اضافے کی وجہ سے کچھ لوگ پیتھالوجیکل لائر (جو مسلسل جھوٹ بولتے ہیں) کا شکار ہوسکتے ہیں.”
یعنی پیتھالوجیکل لائر لوگوں کے اگلے دماغی حصے پری فرنٹل کارٹیکس میں یہ سفید فام بہت زیادہ حد تک پایا جاتا ہے. جو جھوٹ بولنے کا سبب بنتا ہے.
مگر 1400 سال پہلے قرآن میں یہ پیشین گوئی کردی گئی تھی کہ نافرمان لوگ اپنی جھوٹی پیشانی(اگلے حصے) سے گھسیٹے جائیں گے.
Quran 96:15, 16
ہرگز ایسا نہیں، اگر وہ باز نہ آیا تو ہم پیشانی کے بال پکڑ کر اسے گھسیٹیں گے۔(العلق 15)
(وہ)پیشانی(یعنی اگلا دماغی حصہ) جو جھوٹی (اور)خطا کار(ہے)۔(العلق 16)
1400 سال پہلے غیر معمولی شخص کیسے جان سکتا ہے کہ پیشانی میں جو اگلا دماغی حصہ ہے وہ جھوٹ بولنے کا سبب بنتا ہے؟؟؟؟؟؟؟
بقلم سلطان سکندر!!!