سیاسی عدم استحکام، جماعت اسلامی ہی کردار ادا کر سکتی ہے،تجزیہ: شہزاد قریشی

0
43

سیاسی عدم استحکام، جماعت اسلامی ہی کردار ادا کر سکتی ہے،تجزیہ: شہزاد قریشی
پوری قوم بند گلی میں کھڑی ہے۔ اس وقت قوم کو جن مسائل کا سامنا ہے انہیں حل کرنے کی کوشش کریں۔ خطے کی تازہ ترین صورت حال کو بھی مدنظر رکھیں بالخصوص افغانستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے اثرات اس خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ عمران خان بھی اقتدار میں ہے اور پی ڈی ایم بھی اقتدار میں ہے عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے میں کوسوں دور ہیں ملک و قوم کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے ایسے ایسے ناٹک اور عوام کو ایسے ایسے موضوعات میں الجھا رکھا ہے کہ خدا کی پناہ، مثلاً پہلے آرمی چیف کی تعیناتی کو لے کر قوم کو بحث پر لگا دیا یوں محسوس ہو رہا تھا کہ شاید انسانی تاریخ میں پہلی بار کسی ملک میں آرمی چیف کا تقرر ہونے جا رہا ہے۔ اب کہیں سے تحریک عدم اعتماد کہیں سے گورنر راج۔ کہیں سے اسمبلی توڑنے کی باتیں کہیں سے قومی انتخابات کی باتیں کی جا رہی ہیں تاہم عوام کی تقدیر اور نصیب کے دامن کسی فقیر کے کاسہ گدائی کی طرح خالی کے خالی ہی رہے۔ عوام کے بنیادی حقوق کا خیال کون کرے گا؟ ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ کون کرے گا؟

خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال بالخصوص افغانستان اور ملک و قوم کے مفاد میں سیاسی انتشار جس میں روز بروز اضافہ ہو رہا اس وقت جماعت اسلامی اپنا کردار ادا کرے اور سیاسی جماعتوں اور مذہبی جماعتوں کو ٹھنڈا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ بلاشبہ جماعت اسلامی ایک بڑی اور مقتدر پارٹی ہے جس کی شرافت اور اصول و ضوابط کے قائل ان کے بدترین دشمن بھی رہے ہیں مولانا مودودی مرحوم کی تحریر و تقدیر جماعت کے تمام ساتھیوں اور رفقاء کے سینوں میں پیوست ہے۔ بڑھتے ہوئے سیاسی انتشار میں جماعت اسلامی کے امیر اپنا کردار ادا کریں ملک میں سیاسی عدم استحکام کو کسی طرح بھی درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ یوں محسوس ہوتا ہے سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کی جان کی دشمن بن چکی ہیں۔ ملکی معیشت اور سیاست کے افق پر غیر یقینی کے بادل گہرے ہو گئے ہیں سیاسی رسہ کشی اور اقتدار کی جنگ نے ایک خطرناک نہج اختیار کرلی ہے سیاسی کشمکش کے زہریلے اثرات نہ صرف معیشت بلکہ پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں

Leave a reply