جن اورشیاطین حقیقت ہیں ، معوذتین پڑھ کران کی شرسے بچاجاسکتا ہے،علامہ حقانی اورعلامہ موسوی کی علمی گفتگو

0
71

لاہور:جن اورشیاطین حقیقت ہیں ، جن انسان کے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں اورانسان کے اعصاب ، حواس اوراحساسات پرغالب آجاتے ہیں ، جن وشیاطین سے بچنے کا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے طریقے بتائے ہیں ، علامہ حقانی نے بتایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہٰ وسلم نے معوزتین کو اس کا حل بتایا ہے کہ پڑھ کراس کا دم کیا جائے

علامہ حقانی نے بتا یا کہ سورۃ اخلاص اورآیۃ الکرسی پڑھ کران سے بچا جاسکتا ہے ، جن انسانی جسم میں آجاتا ہے، اس کا احساس بھی ہوتا ہے ، اوران کو جاننے کےلیے علم بھی ہوتا ، جن انسانوں کی پیدائش سے بھی ہزاروں سال پہلے اس زمین میں موجود تھے ،

علامہ حقانی نے بیان کیا کہ جنات اورشیاطین سے بچنے کےلیے ضروی ہےکہ واش روم اوردیگرایسے مقامات پرجانے کےلیے دعائیں پڑھنی چاہیے علامہ حقانی نے ایک واقعہ بیان کیا کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کےدور میں موجود تھے ، دوسری اہم بات بتائی کہ جنات کے پاس کوئی غیب کا علم نہیں ہوتا ،

علامہ موسوی نے جنوں‌کی پیدائش کے متعلق بیان کیا کہ جن کی پیدائش نارثمون سے ہے ، نارثمون ایسی آگ ہوتی ہے جوزہرمیں بجھی ہو،جن کا سب بڑا جونارثمون سے پیدا ہوا اس کا نام تھا معارج ،ایسے ہی ان کے خاندان کے کئ اہم نام معروف تھے

علامہ موسوی نے بتا یا کہ جنوں میں بھی انسانوں کی طرح لڑائی ہوتی ہے، جھگڑتے ہیں، سیاستدانوں کی طرح یہ بھی حکومتوں کے معاملات میں لڑتے ہیں ، جنات کو قابو کرنا شرعاّ منع ہے ،

علامہ موسوی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حضرت علی علہ السلام اورجن کے درمیان لڑائی ہوئی ،اللہ کے رسول کے حکم کے بعد حضرت علی پانی لینے کے لیے ایک کنویں پرگئے ، تو جب پانی لینے کے یے برتن کنویں میں لٹکایا تو جب بھی باہرنکالنے کی کوشش کی توجنوں نے وہ رسی کاٹ دی ایسے تین مرتبہ کیا اورپھرحضرت علی کی ان جنوں سے لڑائی ہوئی اورواقعات کے مطابق حضرت علیٰ نے 70 ہزار سے زائد جنوں کو قتل کیا

علامہ حقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنوں کو قید کرنا جائز نہیں ان سے اچھا کام لیا جاسکتا ہے، فرشتے معصوم مخلوق ہیں ، انیبا بھی معصوم عن الخطا ہیں ، فرشتوں کی گستاخی کرنا بھی گناہ ہے ، علامہ حقانی نے بتایا کہ جن شیطانوں میں سے ہے اس نے تکبر کیا اوراللہ کے حکم کے باوجود حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ نہیں ، تکبرنہیں کرنا چاہیے عاجزی ہونی چاہیے ، جن نے تکبر کیا اوروہ مارا گیا ،

علامہ موسوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب حضرت علیہ السلام کو پتلا بنایا گیا تو ہزاروں سال یہ ایک صحرا میں رہا ، اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرمایا کرتے تھے ایک وقت آئے گا جب میں اپنے بندے کو سجدہ کرنے کا حکم دوں تو وہ جن انکارکردے گا

 

https://www.youtube.com/watch?v=i1XLFxIbPdo

علامہ حقانی نے بتایا کہ جن فرشتوں سے بھی زیادہ عبادت گزارتھا ، اس نے تکبر کی اور اللہ کی ناراضگی کا حق دار ٹھہرا اورملعون قرارپایا

علامہ حقانی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جنوں کی نسل آگے بڑھتی ہے ، شادیاں ہوتی ہیں ، بچے پیدا ہوتے ہیں، علامہ حقانی نے ایک اورسوال کے جواب میں بیان کیا کہ جن چونکہ انسان کی آمد سے پہلے ہی اس زمین پرموجود تھے تو جب انسان کو پیدا کرکے زمین پراتارا گیا تو جو نیک جن تھے انہوں‌نے تو قبول کرلیا اورجو شیطان کے پیروکار تھے انہوں نے بغاوت کی

علامہ موسوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے عالم برزخ قائم کیا ہے ، جو نیک لوگ ہیں ان کی روحیں آپس میں‌ ملتی ہیں جیسے دنیا میں انسان ایک دوسرے کے ساتھ مل کررہتے ہیں ، ایسے ہی روحین بھی مل کررہتی ہیں ،

علامہ حقانی نے روح کے بارے میں بتایا کہ جب انسان کی روح نکلتی ہے تو پہلے آسمان پرجاتی ہے تو جو نیک روح ہوتی ہے توپہلے آسمان کا دروازہ کھول دی جاتا ہے اوراللہ کے عرش کے نیچے ان کو جگہ دی جاتی ہے ،اورجن بد روح ہیں ان کو زمین کے بہت ہی نیچے ایک سجین کے مقام پررکھا جاتا ہے

علامہ حقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فرشتوں سے غلطی نہیں ہوتی ، اللہ تعالیٰ نے انسان کی زندگی کے چار گواہ بنائے ہیں ان میں‌سے ایک تواللہ خود دوسرے وہ لوگ جن میں وہ موجود تھا ، اوردوگواہ کراماّ کاتبین ہیں‌جو انسان کے نیک اوربرے اعمال کو لکھتے ہیں

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قیامت کا دن کافر کے لیے 50 ہزار سال کے برابر اورمومن کے لئے کچھ وقت کے لیے ، اللہ تعالیٰ نے جس کا حساب لے لیا وہ مارا گیا ، ایک اورسوال کے جواب میں علامہ حقانی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ‌قیامت کے دن مالک ہوگا منصف کہنا مناسب ہیں کیوںکہ مالک مالک ہی ہوتا ہے ، اللہ کو مالک سمجھ کرجائیں گے تو اللہ معاف کردیں گے

Leave a reply