پاکستان میں جنسی ہراسانی اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات ناقابل یقین درجے تک بڑھ چکے ہیں
بچوں کے ساتھ زیادتی کو روکنا عام آدمی کے لئے کیا حکومت وقت کے لئے بھی روکنا کسی چیلنج سے کم نہیں
صرف اگر ہم حال ہی کے مینار پاکستان واقعہ کو لے لیں اسپر غور و فکر کریں تب جاکرسمجھ آسکتا کہ معاشرے میں بستے انسانوں کے آنکھوں سے حیا دل سے ایمان اور انسانیت پر رحم کھانے کا حس مردہ ہوچکا
کسی کے دل میں رحم باقی نہیں رہا انسانیت صرف نام کی حد تک رہ گئی دلوں کو زنگ لگ چکے زبان سے غلاظتوں کے تیر نکل رہے ہیں خوف خدا ختم ہو چکا
جنسی ہراسانی اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کے روک تھام کے لیے سب سے پہلے والدین کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی ذہن سازی کریں کہ بیٹا اگر کوئی عام آدمی آپکو پکڑتا ہے آپ کو پیار کرتا ہے مطلب چمی وغیرہ لیتا ہے اس آدمی کا کوئی حق نہیں کہ وہ آپ کو پیار کرے یہ صرف والدین کا حق ہے کسی دوسرے بندے کا حق نہیں
دوسری بات والدین اپنے بچوں کو سمجھائیں ذہن سازی کریں اگر بیٹا ہے اسے سمجھائیں کہ کسی کی ماں بہن بیٹی کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھنا کیوں کہ اسلام نے اس طرح کے افعال منع کیا ہے اس میں گناہ ہے اللہ ناراض ہوتا
اور اگر بیٹی ہے تو اسے بھی سمجھائیں کہ بیٹی کسی غیر محرم مرد کے ساتھ باتیں نہ کرنا اسکی طرف نگاہیں اٹھا کر نہ دیکھنا اسلام نے ان چیزوں کو سختی سے منع کیا ہے
اور یہ ذہن سازی اگر بچوں کی بچپن سے کی جائے تو اسکا بہت فائدہ ہوتا ہے
جب بچہ اور بچی ان غیر شرعی افعال سے بچ جائیں گے اور معاشرے کے اندر جو موجودہ بگاڑ بچوں کے ساتھ زیادتی کی صورت میں سامنے آرہا ہے بلکل کم ہو جائے گا
اسکے بعد ذمہ داری استاد کی بنتی ہے کہ استاد بچوں کو سمجھائیں انکو اس بارے میں لیکچر دیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں مردوں اور عورتوں کے لئے احکامات بھیجیں ہیں
قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْؕ-ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ(۳۰)
ترجمہ
مسلمان مردوں کو حکم دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے بیشک اللہ ان کے کاموں سے خبردار ہے ۔
اسی طرح نگاہیں جھکا کر رکھنے اور حرام چیزوں کو دیکھنے سے بچنے کی ترغیب دیں استاد
اکثر احادیث مبارکہ میں بھی مسلمان مردوں کو اپنی نظریں نیچی رکھنے اور اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں کو دیکھنے سے بچنے کا حکم دیاگیا ہے
اور اسی طرح کا حکم عورتوں کے لیے بھی اللہ نے سورت النور کے اندر بیان فرمایا
وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَلَا يُبْدِيْنَ زِيْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْـهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُيُوْبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِيْنَ زِيْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآئِهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآئِهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِىٓ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِىٓ اَخَوَاتِهِنَّ اَوْ نِسَآئِهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُهُنَّ اَوِ التَّابِعِيْنَ غَيْـرِ اُولِى الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّـذِيْنَ لَمْ يَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرَاتِ النِّسَآءِ ۖ وَلَا يَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِيْنَ مِنْ زِيْنَتِهِنَّ ۚ وَتُوْبُـوٓا اِلَى اللّـٰهِ جَـمِيْعًا اَيُّهَ الْمُؤْمِنُـوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
اور ایمان والیوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہ نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جو جگہ اس میں سے کھلی رہتی ہے، اور اپنے دوپٹے اپنے سینوں پر ڈالے رکھیں، اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر اپنے خاوندوں پر یا اپنے باپ یا خاوند کے باپ یا اپنے بیٹوں یا خاوند کے بیٹوں یا اپنے بھائیوں یا بھتیجوں یا بھانجوں پر یا اپنی عورتوں پر یا اپنے غلاموں پر یا ان خدمت گاروں پر جنہیں عورت کی حاجت نہیں یا ان لڑکوں پر جو عورتوں کی پردہ کی چیزوں سے واقف نہیں، اور اپنے پاؤں زمین پر زور سے نہ ماریں کہ ان کا مخفی زیور معلوم ہوجائے، اور اے مسلمانو! تم سب اللہ کے سامنے توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ
اگر یہی ترغیب استاد ہفتہ وار بچوں کو دیں
تو ان شاءاللہ اللہ رب العزت سے قوی امید ہے کہ معاشرے میں جو آئے روز جنسی زیادتیوں کے واقعات رونما ہوتے ہیں اس میں کافی حد تک کمی آجائے گی مگر بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں نہ تو بچوں کی اس بارے میں ذہن سازی کی جاتی ہے اور نہ ہی انکو قرآن مجید اور احادیث میں ان افعال سے روکنے کے لئے ذکر کردہ احکام کی تعلیم دی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اسلامی تعلیمات سے واقف نہیں جسکی وجہ سے جنسی ہراسگی کے واقعات تیزی سے بڑھتے چلے جارہے ہیں
ٹویٹر اکاؤنٹ ہینڈل
@realikramnaseem
Shares: