جس کمیٹی میں فروغ نسیم ہوں گے پیپلز پارٹی اس سے بات نہیں کرے گی،ناصر حسین شاہ
سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ جس کمیٹی میں فروغ نسیم ہوں گے اس سے سندھ حکومت کوئی بات نہیں کرے گی .
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ناصر حسین شاہ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 149 سے متعلق پیرپگارا کے بیان کی تعریف کروں گا،فریال تالپور کے حوالہ سے امید ہے پنجاب حکومت عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرے گی ،پنجاب حکومت نے عمل نہ کیا تو احتجاج کریں گے،
مسلم لیگ ن آرٹیکل 149 کے نفاذ کی مخالفت کرے گی. سابق گورنر سندھ
ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ سڑکوں کی مرمت کا کام کررہے ہیں ،میئرصاحب جو چاہیں کہیں،چاہتا ہوں سب مل کرکام کریں ،ایم کیو ایم پاکستان والوں نے اپنا راگ دوبارہ الاپنا شروع کردیا ہے،الزامات لگانے کے بجائے مل کر کام کرنا چاہیے،
آرٹیکل 149 کا اطلاق کراچی کے مسائل کا حل نہیں ، رضا ہارون نے تحفظات پیش کردیئے
کسی شہر میں کچرا ہوگا تو کہیں نہیں لکھا کہ وفاق 149نافذ کرسکتا ہے، سعید غنی
کراچی میں مکھیاں اور گندگی، عدالت نے میئر کراچی سے ایکبار پھر جواب طلب کر لیا
فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ وہ آرٹیکل 149(4) کے نفاذ کے حق میں ہیں، کراچی میں آئین کے آرٹیکل 140 اے کا نفاذ بھی ضروری بن گیا ہے، دیکھنا ہوگا لوکل ایکٹ 2013 آرٹیکل 140 اے سے کتنا تضاد رکھتا ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ آرٹیکل 149(4) گورنر راج کی بات نہیں کرتا، یہ وفاقی حکومت کو خصوصی اختیار دیتا ہے، اس سے متعلق شکایت کرنا پی پی کا حق ہے، ساری باتیں ابھی نہیں بتا سکتا، وقت آنے پر چیزیں سامنے آ جائیں گی، دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی اور چند اتحادی جماعتوں کے رہنماوں نے وفاقی حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کی ہے
کمیٹیاں بنانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے،وزیراعظم کی کمیٹی نے تعاون مانگا تو کریں گے، سعید غنی