جس ملک میں قانون تحفظ نہ دے اس میں بزنس نہیں کیا جاسکتا،عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کسی غیرآئینی اقدام پر یقین نہیں رکھتی، کسی مہذب ملک میں مفرور لوگ فیصلے نہیں کرتے۔ملک کے اہم فیصلے باہر ہو رہے ہیں شہباز شریف پھنس گئے ہیں۔ڈیلی میل نے شہباز شریف کی چوری کے حوالے سے سنگین الزامات لگائے
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنگ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 4،5دن سے وزیراعظم ملک سے باہر گیا ہوا ہے ن لیگ کے دور میں نوازشریف کے بیٹے بھاگ کر باہر گئے، نواز شریف کے بیٹوں نے لندن میں جو اربوں کی پراپرٹی خریدی وہ پیسے کہاں سے آئے ؟ اسحاق ڈار این آراو کے بعد ملک واپس آیا،شہبازشریف کابیٹا سلمان شہباز بھی کرپشن کرنے کے بعد ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے، شہبازشریف نے ڈیلی میل پر کیس کیا،برطانیہ کی عدالتوں نے شہبازشریف کو جواب جمع کرانے کیلئے طلب کیا ہے، جب تک ملک میں انصاف نہیں ہو گا معاشرہ آزاد نہیں ہوسکتا، ملک ایشین ٹائیگرز نہیں بن سکتا، لاہور پیرس نہیں بن سکتا، جس ملک میں قانون تحفظ نہ دے اس میں بزنس نہیں کیا جاسکتا،باہر بیٹھے پاکستانیوں کو کہتے ہیں اور اپنا پیسہ واپس نہیں لاتے، یہ پیسے کا جواب نہیں دے پاتے کیونکہ پیسہ چوری کا ہے،
عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ جب این آر او ملتا ہےتو واپس پاکستان آتے ہیں اور پھر ملک کو لوٹتے ہیں،ہمارے دور میں بھی عالمی اور کورونا کی وجہ سے مہنگائی تھی، سالوں بعد ہمارے انڈسٹری اوپر جارہی تھی،فیصل آباد میں 8 لاکھ لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، ملک میں جو تماشے ہورہے ہیں اس کا کون ذمہ دار ہے ؟ ہمارے دور میں گروتھ ریٹ 6 فیصد تک پہنچ گیا تھا، ہماری دولت میں اضافہ ہی نہیں ہورہا تو ملکی قرضے کیسے واپس ہونگے ؟ چوروں کی حکومت کو ملک پر مسلط کردیا گیا، جو کچھ ارشد شریف کیساتھ ہوا قوم اس سے پریشان ہے،ہماری ایکسپورٹ نیچے جارہی ہے،قوم میں شعور آگیا ہے،جو قوم غلام ہوتی ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی،غلام قوم کی کبھی دنیا میں عزت نہیں ہوتی،حقیقی آزادی کی تحریک انصاف لینے کے لئے ہے، آزادی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا چھینی پڑتی ہے،
لانگ مارچ کے دوسرے مرحلے کا آغاز وزیرآباد سے ہوا تھا، گزشتہ روز لانگ مارچ گجرات میں تھا،لالہ موسی میں قائدین کے لئے سٹیج تیار کیا گیا تھا، شاہ محمود قریشی و دیگر نے بھی لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہوئے خطاب کیا،
مارچ کی سیکورٹی کے بھر پور انتظامات کئے گئے ہیں لانگ مارچ انتظامیہ کو سکیورٹی ایس او پیز پر ہر صورت عملدر آمد کرنے کی درخواست کی گئی ہیں کنٹینر کے ارد گرد سکیورٹی کا خصوصی حصار بنایا جائے گا۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص یا گاڑی کو کنٹینر کے قریب نہیں آنے دیا جائے گا۔ لانگ مارچ کے روٹس کی عمارتوں پر کمانڈوز تعینات ہونگے۔ لانگ مارچ کی سی سی ٹی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔
عمران خان کے صاحبزادوں قاسم اور سلیمان کی زمان پارک آمد
شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار
جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق لانگ مارچ میں آنے والے شرکاء کے اسلحہ بردار پرائیویٹ گارڈز کا داخلہ ممنوع، ہوائی فائرنگ پر پابندی ہوگی۔سنٹرل پولیس آفس میں قائم کنٹرول روم سے بھی مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور ضلعی پولیس کو لانگ مارچ کے روٹس پر سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز روانہ کی بنیادوں پر کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، شہریوں کے لیے ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کے لیے متبادل روٹس اور اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔
صوبائی وزیر پارلیمانی امور، تحفظ ماحول و کوآپریٹوز محمد بشارت راجہ کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں ہونے والے کابینہ کمیٹی لا اینڈ آرڈر کے اجلاس میں ہدایت کی گئی ہے کہ لانگ مارچ کے دوران شہریوں کو ٹریفک کی روانی میں کم سے کم پریشانی ہونی چاہیے۔ مارچ یا جلسے کے قریب پٹرول پمپ بند رکھے جائیں۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب عبداللہ خان سنبل اور دیگر متعلقہ افسروں نے بھی شرکت کی۔ کابینہ کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے جاری لانگ مارچ کی سکیورٹی کا تفصیلی جائزہ لے کر ضروری ہدایات جاری کیں۔ متعلقہ کمشنرز، آر پی اوز اور ڈپٹی کمشنرز نے اجلاس کو بریفنگ دی۔
چیئرمین کمیٹی محمد بشارت راجہ نے ہدایت کی کہ بڑے شہروں میں لانگ مارچ کی آمد پر ٹریفک انتظامات کا خاص خیال رکھا جائے۔ اس ضمن میں ٹریفک پلان قبل از وقت تیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے بعض مقامات پر لانگ مارچ کے عقب سے بغیر چیکنگ لوگوں کی شمولیت پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کے تدارک کی ہدایت کی۔ اجلاس میں لانگ مارچ کی راولپنڈی آمد سے پہلے تمام بڑے ہسپتالوں میں ضروری انتظامات کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب عبداللہ خان سنبل نے ہدایت کی کہ لانگ مارچ کے لئے طے شدہ سکیورٹی ایس او پیز پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نفری کی تعیناتی متوازن ہونی چاہیے، سستی کی کوئی گنجائش نہیں