عوامی مسلم لیگ کے سربراہ، سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ لال حویلی ہماری ملکیت ہے، ہائی کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے
میڈیا سے گفتگو کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے نوٹس ملا کہ میں سیکریٹری مذہبی امور کے پاس حاضر ہو جاؤں، کہا گیا کہ یہ سماعت آج ملتوی نہیں ہوسکتی، ساڑھے 9 بجے بلایا گیا لیکن سیکریٹری مذہبی امور موجود نہیں تھے،لال حویلی میرے بھائی کے نام ہے، میری وہاں رہائش ہے، سمجھ نہیں آرہی کہ انہوں نے کیوں نوٹس دیا، اب بھی ہم پھر ہائی کورٹ جائیں گے،لاہور ہائیکورٹ بینچ نے متروک وقف املاک کا فیصلہ معطل کیا تھا.اس کے بعد ہم نے ریویو کی درخواست دائر کی تھی .ہم نے موقف اپنایا کہ اس کے بعد سیکریٹری یہ کیس نہیں سن سکتے.جس کے بعد ہم نے اپنی ریویو پٹیشن واپس لے لی ہے.یہ صرف اور صرف ہمیں تنگ کر رہے ہیں
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ لال حویلی 31 اگست تک بلکل خاموش ہے،اکتیس اگست سے پہلے اس ملک کے حوالے سے کوئی نا کوئی فیصلہ ہو جائے گا،موجودہ حکومت کے پاس تو کوئی اختیار نہیں ہے ، جنہوں نے نو مئی کاجرم کیا انہیں سزا دیں،اس کیس میں نوے فیصد لوگ بے گناہ ہیں ،یہ لوگ الگ الگ کیس لڑیں گے یہ دس دس سال کیس چلے گا،میں دو قابل احترام شخصیات سے درخواست کرتا ہوں کہ اس حکومت کو فارغ کریں ان کے پاس عقل نہیں،یہاں لوگ بجلی کے بلوں پر بھائی بھائی کو قتل کر رہا ہے،شہباز شریف کی کوئی بات نہیں سن رہا ،یہ بس ان کی انیاں جانی ہیں اور کچھ نہیں،پاکستان ہے تو ہم ہیں پاکستان نہیں تو ہم نہیں.مہیش بھٹ دو دفعہ چل کر آیا کہ لال لعل پر فلم بنانے دو،کیونکہ وہ پاکستان مخالف باتیں کرتا ہے اس لیے انہیں اجازت نہیں دی ،لال لعل تو صرف تین مرلے پر ہے جس کو مرنے کے بعد یونیورسٹی کو عطیہ کیا ہوا ہے، انہوں نے جو بھی کیا اس کا فائدہ عمران خان کو ہو اہے.یہ جو بیانات عدالتوں کے خلاف دے رہے ہیں یہ انہیں بھگتنا پڑے گا،میرے اوپر بیس کیس ہیں راشد شفیق پر چالیس کیس ہیں
شیخ رشید احمد کا مزید کہنا تھا کہ جب کسی کی عقل پر پردے پڑ جاتے ہیں تو پھر کیا ہوتا ہے، سیاسی صورتحال تباہی کی طرف جا رہی ہے،،عدالتوں سے کوئی بے وقوف ٹکر لیتا ہے ۔ یہ جو بیانات عدالتوں کے خلاف آ رہے ہیں میں یہ سمجھتا ہوں یہ انکی شکست کا اعتراف ہے ۔عدالتیں انھیں اس دفعہ روند دیں گی.
ہم کیوں سسٹم کے ساتھ کھیل رہے، لال حویلی کیس میںعدالت کے ریمارکس
لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کی استدعا خارج
لال حویلی کو ٹرسٹ پراپرٹی ڈکلئیر ہونے کے بعد سیل کیا گیا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل
لال حویلی خالی کرانے کا نوٹس، شیخ رشید کو عدالت سے ریلیف مل گیا
واضح رہے کہ گزشتہ برس لال حویلی کو سیل بھی کیا گیا تھا تا ہم عدالتی حکم پر لال حویلی کو ڈی سیل کیا گیا تھا،متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کا کہنا تھا کہ ل لال حویلی کا ڈی 158 یونٹ پوری لال حویلی کو ظاہر کرتا ہے،شیخ رشید اور شیخ صدیق نے جو دستاویزات پیش کی ہیں وہ ناقابل قبول ہیں،








