پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف ہم ہر صورت میں احتجاج کریں گے، انتقامی کاروائیاں کسی صورت قبول نہیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلاول زرداری نے سکھر میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے گھر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جس کو مرضی گرفتار کر لے کسی قسم کی ڈیل نہیں کریں گے، ہم سیلکٹڈ حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے، لانگ مارچ بھی کرنا پڑا تو پیچھے نہیں ہٹیں گے

بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے،ان کے کاز کو سپورٹ کرتے ہیں، نااہل حکومت کے خاتمے کے لئے تحریک چلانا ضروری ہو گیا ہے، ہماری تحریک کسی بھی شکل میں ہو سکتی ہے، جلد لائحہ عمل دیں گے

 

بلاول زرداری سکھر میں خورشید شاہ کے گھر پہنچ گئے، بلاول کی آمد سے قبل نیب ٹیم نے بھی خورشید شاہ کے گھر چھاپہ مارا اور تلاشی لی، بلاول زرداری کو خورشید شاہ کے گھر پہنچنے پر بتایا گیا کہ نیب ٹیم کو درخواست کی،بلاول صاحب کی آمد کا وقت ہے،آپ بعد میں آجائیں، پی پی کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، نیب ٹیم کے ساتھ تصادم ہو سکتا تھا. اویس شاہ نے بلاول کو مزید بتایا کہ نیب ٹیم نے زبردستی خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ سے کسی کاغذ پر دستخط بھی لیے،

 

خورشید شاہ کی گرفتاری، دونوں بیگمات نے بڑا قدم اٹھا لیا، عدالت پہنچ گئیں

قبل ازیں احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا 9 روزہ جسسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں یکم اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا

جج نے خورشید شاہ سےمکالمہ کیا اور کہا کہ شاہ صاحب آپ کو نیب سیل میں صحت سےمتعلق کوئی مسئلہ تو نہیں ؟ جس پر خورشید شاہ نے کہا کہ صحت کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں،گھر سے کھانا لانے کی اجازت دی جائے .

خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ

خورشید شاہ کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جج نے نیب حکام سے کہا کہ خورشید شاہ کی گرفتاری اور الزامات کے کاغذات عدالت پیش نہیں کئے گئے وہ کاغذات جمع کروائیں اس کے بغیر 15 روز کا ریمانڈ نہیں دے سکتا

نیب وکیل نے کہا کہ کاغذات دفتر میں موجود ہیں، ساتھ نہیں لائے جس پر جج نے کہا کہ آدھے گھنٹے کا وقت دیتا ہوں، کاغذات لے آئیں، جج نے سماعت آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کر دی تھی

خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،کشمیر اور دیگر مسائل سے توجہ ہٹانے کیلیے خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا،خورشید شاہ کے خلاف 2014 میں بھی نیب نےانکوائری کی تھی،ہائی کورٹ کے حکم پر 2014 میں نیب نے کیس ختم کیا تھا،

نیب کے وکیل نے کہا کہ خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں انکوائری شروع کی خورشید شاہ انکوائری میں نیب سے تعاون نہیں کر رہے،نیب سے تعاون نہ کرنے پر خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا،خورشید شاہ کولیٹرلکھےگئےمگرعدم تعاون رہا

تحقیقات کے لئے خورشید شاہ کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے.

خورشید شاہ پیشی.عدالت نے ایسا کیا کہا کہ نیب حکام کی دوڑیں لگ گئیں

Shares: