اقوام متحدہ میں امریکہ کے قائم مقام سفیر رچرڈ ملز نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی مشرق وسطی کی پالیسی کے مطابق امریکہ "باہمی متفقہ ، دو ریاستی حل کی حمایت کرے گا ، جس میں اسرائیل فلسطینی ریاست کے ساتھ ، امن اور سلامتی میں رہے۔”
وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے مزید کہا ، "صدر کا نظریہ جاری ہے کہ دو ریاستوں کا قیام ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔

ملز نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ فلسطینی امداد کی بحالی اور ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعہ بند سفارتکاری عمل کو دوبارہ کھولنے کے لئے اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور دوسرے ممالک کو بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی تلقین کرتی رہے گی۔

ملز نے کہا ، "ان مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے بائیڈن انتظامیہ فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلیوں کے امریکہ کے تعلقات کو بحال کرے گی۔”انہوں نے کہا ، "اس میں فلسطینی قیادت اور فلسطینی عوام کے ساتھ امریکی تعلقات کی تجدید شامل ہوگی۔”

ملز نے مزید کہا ، "صدر بائیڈن نے واضح کیا کہ وہ امریکی امدادی پروگراموں کی بحالی کا ارادہ رکھتے ہیں جو معاشی ترقیاتی پروگراموں اور فلسطینی عوام کو انسانی امداد کی کرتے ہیں ، اورامریکی انتظامیہ کے ذریعے بند سفارتی تعلقات کو دوبارہ کھولنے کے لئے اقدامات کریں گے۔”

انہوں نےاس بات کو تسلیم کیا کہ امریکا کا پرانا موقف "اسرائیلی فلسطینی امن کا متبادل نہیں ہے”۔اس اعلان سے جس کی توقع سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی پالیسیوں سے ہو گی جس میں اسرائیل اور وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو اکثر فلسطینیوں کے حقوق پر بھرپور تعاون کی پیش کش کی جاتی تھی۔توقع کی جا رہی ہے کہ بائیڈن پچھلے ڈیموکریٹک انتظامیہ کے متنازعہ تنازعہ کے حل کیلیے زیادہ کوشش کریں گے

Shares: