واشنگٹن:اب یہ طالبان کے رویے پر ہے کہ ’عالمی برادری سے خود کو تسلیم کرانا ہے یا نہیں:اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جوزف بائیڈن کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری سے خود کو تسلیم کروانا ہے یا نہیں فیصلہ طالبان کے ہاتھ میں ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھاکہ طالبان کے عقائد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بین الاقوامی برادری سے خود کو تسلیم کروانا ہے یا نہیں فیصلہ طالبان کے ہاتھ میں ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ 15 ہزار امریکی شہری اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، انخلاء کا عمل مکمل نہ سکا تو 31 اگست کے بعد بھی امریکی افواج کابل میں رہیں گی، طالبان افغان شہریوں کو ملک چھوڑنےسے روک رہے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق سال کے آخر تک کابل پر طالبان کے قبضے کا خدشہ تھا۔

انہوں نے طالبان کی تیز رفتار کامیابی کا ذمہ داری افغان حکومت اور افغان فوج کو قرار دیا۔

جو بائیڈن نے انخلاء کے دوران افراتفری کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ معلوم نہیں، افراتفری کے بغیر انخلاء کیسے ہوتا

Shares: