جو بائیڈن نے کورونا سے متعلق خفیہ معلومات جاری کرنے کے قانون پر دستخط کر دیئے
کورونا کی ابتدا کہاں سےہوئی؟ امریکی صدرجوبائیڈن نے امریکی انٹیلی جنس کی خفیہ معلومات جاری کرنے کے قانون پر دستخط کر دیئے-
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبررساں ادارے "اے پی” کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون پر دستخط کرنے پر خوش ہیں ہمیں تہہ تک جانے کی ضرورت ہے کہ کووڈ 19 کی ابتدا کہاں سے ہوئی، جس میں ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ممکنہ روابط بھی شامل ہیں۔
بل کو ایوان اور سینیٹ دونوں سے اختلاف رائے کے بغیر منظور کیا، نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر کو ہدایت کی کہ وہ چین کے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے متعلق انٹیلی جنس کو ظاہر کرے۔ اس میں وہاں کی گئی تحقیق اورکوویڈ 19 کے پھیلنے کے درمیان "ممکنہ روابط” کا حوالہ دیا گیا ہےجسے عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ 2020 کو وبائی مرض قرار دیا تھا۔
بائیڈن نے کہا کہ 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے انٹیلی جنس کمیونٹی کو ہدایت کی تھی کہ وہ تحقیقات کے لیے اپنے اختیار میں موجود ہر ٹول استعمال کرے یہ کام اب بھی جاری ہے، قومی سلامتی کو نقصان پہنچا ئے بغیر جس قدر ممکن ہے معلومات جاری کی جا ئے گی ۔
امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اس بات پر منقسم ہیں کہ آیا لیب کا رساؤ یا جانوروں سے پھیلنا مہلک وائرس کا ممکنہ ذریعہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس وبائی مرض کی اصل اصلیت، جس نے امریکہ میں 1.1 ملین سے زیادہ اور پوری دنیا میں لاکھوں افراد کو ہلاک کیا ہے، شاید کئی سالوں تک معلوم نہ ہوسکے –
واضح رہے کہ کورونا وبا سے دنیا بھر میں 70لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے،وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا تھاکہ امریکی محکمہ توانائی کی جانب سے وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے اہم ارکان کو پیش کردہ رپورٹ کےمطابق کورونا وائرس ممکنہ طورپر چین کی کسی لیب سے غلطی سے لیک ہوا تھا۔
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا تھا کہ اس معاملے پر انٹیلی جنس کمیونٹی میں مختلف آراء ہیں، لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مطلوبہ حد تک معلومات نہیں ہیں۔