ایف بی آئی کی امریکی صدر جو بائیڈن کے گھر 4 گھنٹے تلاشی
واشنگٹن: امریکی تفتیشی ادارے ( ایف بی آئی) نے امریکی صدر جو بائیڈن کے گھر کی تلاشی لی ہے۔
باغی ٹی وی: غیرملکی میڈیا کے مطابق ایف بی آئی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ریاست ڈیلاویئرمیں واقع گھر کی 4 گھنٹے تلاشی لی تاہم کوئی خفیہ دستاویزات برآمد نہیں ہوئیں۔
امریکی سینیٹر کی ترک صدر پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
گزشتہ 3 ماہ کے دوران صدر جو بائیڈن کے دفتراور رہائش گاہ سے خفیہ دستاویزات برآمد ہوئی تھیں اور یہ تلاشی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کے وکیل نے بیان میں کہا کہ تلاشی کے لیے صدر کی رضامندی لی گئی تھی۔ ایف بی آئی نے صدر کے گھر کی تلاشی سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا، جیسا کہ یہ اتفاق رائے تھا، کوئی سرچ وارنٹ نہیں مانگا گیا تھا۔
ایک بیان میں، مسٹر بائیڈن کے وکیل نے کہا کہ بدھ کی تلاش صدر کی "مکمل حمایت” کے ساتھ "منصوبہ بندی” کی گئی تھی۔
مسٹر بائیڈن کے وکیل، باب باؤر نے کہا کہ تلاشی "آپریشنل سیکورٹی اور سالمیت” کے مفاد میں "پیشگی عوامی اطلاع کے بغیر” کی گئی۔
تلاش کے بعد جو مقامی وقت کے مطابق 08:30 سے 12:00 بجے تک جاری رہی – مسٹر باؤر نے کہا کہ "کوئی دستاویزات نہیں ملی ہیں جن میں درجہ بندی کے نشانات ہیں-
امریکا کا یوکرین کوطویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے کا فیصلہ
مسٹر باؤر نے مزید کہا کہ کچھ "مواد اور ہاتھ سے لکھے ہوئے نوٹ” جو مسٹر بائیڈن کے نائب صدر کے طور پر 2009 اور 2017 کے درمیان کی تاریخ سے ظاہر ہوتے ہیں، "مزید جائزے” کے لیے لیے گئے تھے۔
نومبر میں واشنگٹن ڈی سی میں پین بائیڈن سنٹر ایک دفتر کی جگہ سے خفیہ دستاویزات ملنے کے بعد یہ تلاش مختلف مقامات پر کی جانے والی سیریز میں تازہ ترین ہے۔ اس وقت اسے عام نہیں کیا گیا تھا۔
دسمبر اور جنوری میں کی گئی تلاشی کے دوران ڈیلاویئر کے ولیمنگٹن میں مسٹر بائیڈن کے ایک اور گھر سے مزید دستاویزات دریافت ہوئیں برآمد شدہ خفیہ ریکارڈوں کی صحیح تعداد ابھی تک واضح نہیں ہے – حالانکہ کم از کم ایک درجن صرف جنوری کی تلاش کے دوران ملے تھے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سابق نائب صدر مائیک پینس پربھی خفیہ دستاویزات کو ہینڈل کرنے پر تنقید کی گئی تھی۔