جوہری پروگرام ، امریکا ایران کے درمیان برف پگھلنے لگی

0
38

جوہری پروگرام ، امریکا ایران کے درمیان برف پگھلنے لگی

باغی ٹی وی : ایران نے امریکا کو ایک بار پھر وارننگ دی ہے اور اپنی پراکسی کے ذریعے سبق سکھانے کی دھمکی دی ہے . جبکہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی نگرانی روک دینے کی بات بھی کی تھی جس کے بعد امریکا نے پھر سے 2015 کے معاہدے کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے .

امریکہ اور تین اتحادیوں ، برطانیہ ، فرانس اور جرمنی نے اس معاملے میں پرسکون ہو کر جواب دیا۔2018 میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معاہدے کو ترک کرنے کے بعد ایران نے بار بار امریکہ سے عائد امریکی پابندیوں کو آسان بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے بعد یہ معاہدہ کی اپنی خلاف ورزیوں کو ختم کردے گا ، جو ٹرمپ کے انخلا کے ایک سال بعد شروع ہوا تھا۔

ایک امریکی عہدیدار ، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ، "تاہم ان کا زیادہ تر خیال ہے کہ امریکیوں کو پہلے پابندیاں ختم کرنی چاہئیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ند پرایس نے ایک پریس بریفنگ کے دوران اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر عمل کیا اور جوہری توانائی کے عالمی ادارے کی متعدد رپورٹیں بھی اس کی واضح مثالیں ہیں۔

امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کا جوہری توانائی کے عالمی ادارے پر مکمل اعتماد ہے اور جب جوہری معاہدے پر عمل در آمد ہو رہا تھا تو ایران بھی اس پر مکمل طور پر عمل کر رہا تھا اور جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے حکام بھی ایران کی کارکردگی سے راضی تھے۔

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے 8 مئی 2018 کو یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا اور جوہری معاہدے میں شامل دیگر ممالک نے بھی جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا جس کے بعد ایران نے 5 جنوری 2020 کو جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں کو کم کرنے کا فیصلہ اور اعلان کیا .

Leave a reply