چین میں روس اور ایران کے ساتھ ایرانی ’ایٹمی مسئلے‘ پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا، جبکہ دونوں ممالک اپنے نائب وزرائے خارجہ کو بیجنگ بھیجیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کے نائب وزیر خارجہ ما زاؤکسو اجلاس کی صدارت کریں گے۔اس میٹنگ کے بعد اسی دن نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرے ایک اجلاس ہوگا، جس میں ایران کی جانب سے یورینیم کے ذخیرے میں توسیع کے حوالے سے بات کی جائے گی، جو ہتھیاروں کے درجے کے قریب ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور روس کے درمیان تعلقات 2022 میں یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے مضبوط ہوئے ہیں، ان کے درمیان جنوری میں اسٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، دونوں ممالک کے چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ گزشتہ ہفتے روس نے کہا تھا کہ نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے اپنے سفیر کاظم جلالی کے ساتھ ایران کے جوہری پروگرام سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر بات چیت کی ہے، یہ پیش رفت اُس وقت سامنے آئی تھی، جب روس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اتفاق کیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ بات کرے گا۔تہران طویل عرصے سے انکار کرتا رہا ہے کہ وہ نیوکلیئر ہتھیار بنانا چاہتا ہے۔
تاہم، اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے نے خبردار کیا ہے کہ ایران ڈرامائی طور پر’ یورینیم کی افزودگی کو 60 فیصد تک لے گیا ہے، جو ہتھیار بنانے کے لیے درکار تقریباً 90 فیصد کے قریب ہے۔ایران نے 2015 میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے ساتھ ایک مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کا معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت نے کے جوہری پروگرام کے بدلے اس پر سے پابندیاں ختم کی گئی تھیں۔واشنگٹن نے ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران 2018 میں اس منصوبے کو ترک کر دیا تھا، اور ایران نے جوہری سے متعلق اپنے وعدوں سے ہٹنا شروع کر دیا۔چین نے کہا ہے کہ وہ اپنے جائز حقوق کے تحفظ میں ایران کی حمایت کرتا ہے اور ایرانی جوہری مذاکرات کی جلد از جلد بحالی کا مطالبہ کرتا ہے۔
تیل وگیس کی پیداوارمیں ہفتہ واربنیادوں پر اضافہ
مصطفیٰ کمال کی ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر لو ڈپینگ سے ملاقات
تیل وگیس کی پیداوارمیں ہفتہ واربنیادوں پر اضافہ
کم سن امریکی بچوں کی نازیبا وڈیوز بنانے والا ملزم کراچی سے گرفتار
ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والی 90 خواتین کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ مل گیا