ملت تشیع کے لاپتا شیعہ افراد کی بازیابی کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کا دھرنا مزار قائد کے سامنے چھٹے روز بھی جاری رہا۔دھرنے میں ملت تشیع کی مختلف مذہبی و سیاسی جماعتیں شریک ہیں۔شرکائے دھرنے سے اظہار یکجہتی کیلئے مسیحی برادری کے وفد کے ہمراہ چیئرمین پاکستان بشپ کونسل خادم بھٹو ،پاکستان خاکسار تحریک کے نائب امیر پروفیسر ڈاکٹر حکیم سید نصر عسکری ،پیر کفیل احمد سمیت دیگر کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار مسنگ پرسن کے رہنماوں علامہ احمد اقبال رضوی ،علامہ یدر عباس عابدی،مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ ،مولانا فرخ عباس ،علامہ مبشر حسن سے ملاقات کی اور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ہم جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کی ہر آواز پر لبیک کہا جائے گا۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھی جبری گمشدگی کے واقعات پر نوٹس لینا چاہیے۔انسانی حقوق کے علمبردار مزار قائد کے سامنے دھرنے میں آکر ان ضعیف والدین کی حالت دیکھیں جن کی رو رو کر آنکھیں خشک ہو گئیں ہیں۔ لاپتا افراد کے بچوں کی امیدہر روز اپنے والد اور اقربا کے انتظار میں دم توڑ جاتی ہے۔
ان خاندانوں میں روزانہ جینے اور مرنے کا یہ کھیل کھیلنے کی اب سکت باقی نہیں رہی۔ایک آزاد جمہوری ریاست کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنی باسیوں کو جبری گمشدگی کا شکار کرے۔انہوں نے کہا جبری لاپتا افراد اور ان کے اہل خانہ کے حق میں ہر سطح پر آواز بلند کی جائے گی۔ پاکستانی میڈیا سمیت عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ مظلومین کی آواز کو دنیا بھر میں پہنچایا جا سکے۔
دھرنے میں جشن انوار شعبان کے حوالے سے محفل بھی منعقد کی گئی جو رات دیر تک جاری رہی محفل میںشہر قائد کے مشہور و معروف نوحہ ومنقبت خواں اورشعرائے کرام نے اپنے کلام پیش کیئے ۔دھرنے میں جعفریہ الائنس کے سیکرٹری جنرل شبر رضا،معروف نوحہ و منقبت خواں ،شادمان رضا ،،رضوان حیدر،ظل حیدر،رضا عباس زیدی،میر سجاد ،شعرائے کرام میں میرحیدر تکلم ،زیشان عابدی سمیت دیگر شعراء کے اپنے کلام پیش کئے ۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کا دھرنا مزار قائد کے سامنے چھٹے روز بھی جاری
Shares: